کراچی (این این آئی)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ جو سپورٹ لاڈلے کو ملی، ہماری کسی حکومت کو اس کی 30 فیصد سپورٹ ملی ہوتی تو پاکستان راکٹ کی طرح اوپر جاتا، اپنی بدترین بد انتظامی کے بعد لوگوں کو غداری کے سرٹیفیکٹ بانٹے گئے، غداری کی بحث میں پڑے تو بات دور تک نکل جائے گی۔وزیر اعلی ہاؤس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ
سندھ کی دھرتی عظیم ہے، میں یہاں پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے نہیں آیا ہوں، تاجروں، صنعتکاروں سے مسائل کے حل پر بات کرنے آیا ہوں، کراچی کے پانی کا مسئلہ حل کرنا چاہتا ہوں، مجھے کراچی آنا تھا، یہاں ایک جہاز کو لانچ کرنا تھا۔وزیر اعظم نے کہا کہ اگست 2018 میں ڈالر 115 روپے کا تھا، ڈیڑھ ماہ پہلے حلف لیا تو ڈالر 189 روپے پر تھا، چار برسوں میں ڈالر 115 سے 189 روپے تک پہنچا، اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں تھا۔شہباز شریف نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتے دیکھ کر جاتی حکومت نے تیل سستا کردیا، ساڑھے تین سالوں میں پچھلی حکومت نے 22 ہزار روپے کے قرض لیے۔انہوں نے کہا کہ امپورٹ پر پابندی لگانے سے غیر ملکی زر مبادلہ بچے گا، اور مقامی صنعت کو فروغ ملے گا، امپورٹ پر پابندی کے بعد مقامی صنعت کی ناجائز منافع خوری روکنے کے لیے مقامی اشیا کی قیمتیں کنٹرول بھی کرنا ہوں گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ آپ سے ملاقات کرکے موجودہ ملک کی فنانشل صورتحال پر رائیجاننا چاہتا ہوں، سندھ حکومت وزیر اعلی سندھ، کراچی چیمبر کا شکرگزار ہوں،یہاں بڑے بڑے لوگ ہیں جن سے میرے جان پہچان ہے، میں سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں آپ لوگوں نے اچھی پریزنٹیشن دی ہے، یہاں سنجیدہ مایہ ناز تاجر موجود ہیں آپ سے حل جاننے آیا ہوں۔