اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کا فواد چوہدری کو قومی اسمبلی جانے کا مشورہ

12  مئی‬‮  2022

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے ہیں کہ 9 اپریل کو تجزیہ کاروں نے اپنے تجزیوں سے مارشل لا لگا دیا تھا، میڈیا فوجی گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر دکھا رہا تھا۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے صحافی کی ایف آئی اے کی جانب

سے ہراساں کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ نجی چینل کے بیوروچیف پیش نہیں ہوئے۔وکیل فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ صحافی سعودی عرب سے واپس نہیں آ رہے، انہیں خدشہ ہے کہ ان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔عدالت نے ڈائریکٹر ایف آئی اے کو اختیارات کا غلط استعمال نا کرنے کا حکم دیدیا۔نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ 9 اپریل کی ٹرانسمیشن دیکھیں، سارے تجزیہ کاروں نے اپنے تجزیوں سے اس دن تو مارشل لا ہی نافذ کر دیا تھا، میڈیا آرمی کی گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر دکھا رہا تھا، میں گھر پر بیٹھا تھا اور ٹی وی پر چل رہا تھا کہ چیف جسٹس عدالت پہنچ گئے۔صدر پی ایف یو جے نے کہا کہ ہر حکومت ایف آئی اے کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرتی ہے اور یہ گورنمنٹ بھی کریگی، ہم چاہتے ہیں کہ پٹیشن نمٹانے کے بجائے ملتوی رکھی جائے تاکہ ہماری بھی تسلی رہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے فواد چوہدری سے کہا کہ آپ بطور رکن اسمبلی ڈی نوٹیفائی نہیں ہوئے ، تجویز ہے اسمبلی ہی جا کر توہین مذہب اور ایف آئی اے کارروائیوں جیسے معاملات حل کروائیں۔فواد چوہدری نے جواب دیا کہ مقبوضہ اسمبلی میں جا کر کیا کریں ، الیکشن کے بعد ہی اس میں بیٹھیں گے۔سماعت کے بعد بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ میں کہہ چکا ہوں مقبوضہ اسمبلی واپس نہیں جائیں گے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…