اسلام آباد(صباح نیوز) وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب اور یواے ای کے نتائج آ نے شروع ہوگئے۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کو موخرادائیگی پرپٹرولیم مصنوعات کی سپلائی جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی گئی، آئی ایم ایف سے اضافی 2 ارب ڈالر ملنے تک سعودی قرض کی واپسی
معطل رہنے کا امکان ہے، یواے ای نے بھی سیف ڈپازٹ 2 ارب ڈالرز کی واپسی پر اصرار نہ کرنیکی امید دلائی ہے،قطر نے پاکستان کو گیس سپلائی میں درپیش مالی اور لاجسٹک مشکلات کے حل میں تعاون کا یقین دلایا، آئی ایم ایف سے رواں ہفتے ہونے والے مذاکرات میں درپیش پیچیدگیوں سے چھٹکارا حاصل ہوتے ہی تینوں برادر ممالک اپنے پیکیج سامنے لائیں گے۔چار مختلف ذرائع سے امید افزا پیکیج کے بیک وقت ملنے کا ایسا امکان پہلی بار سامنے آیا ہے۔ آئی ایم ایف کی پیکیج شرائط کی نوعیت اس امکان کی صحت متعین کرے گی، چاروں جانب سے موافقانہ صورتحال سے قیمتوں پر کنٹرول، ڈالر کو قابو میں اور زر مبادلہ کے ذخائر کو توانا رکھنے کی امید ملنے کا امکان ہے۔مجموعی پیکیج کم از کم 6 اور زیادہ سے زیادہ 8 ارب ڈالر کا ہوگا، ٹائم لائن سامنے آنے پر سیف ڈپازٹ ، موخر ادائیگی اور موصول قرض کی مقدار متعین ہوگی۔ بجٹ کو کاروبار اور صارفین کے لیے موافقانہ بنانے کی حکومتی استعداد کا بھی اندازہ لگایا جا سکے گا۔