اسلام آباد(این این آئی) وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے بعد پاکستان کو 8 ارب ڈالر کے مالیاتی پیکیج ملنے کا امکان ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سعودی عرب میں موجود ہیں جبکہ وہ اضافی مالی پیکیج کے طریقہ کار کو حتمی شکل دیں گے۔ سعودی عرب پاکستان کو موخر ادائیگیوں پر تیل کی سہولت کے لئے
2.4 ارب ڈالرز فراہم کرے گا جبکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 3 ارب ڈالرز کے موجودہ ڈپوزٹ کو جون 2023 تک رول اوور کرنے پر بھی اتفاق ہوگیا ہے۔ پاکستان کی سعودی عرب سے 2 ارب ڈالرز کے اضافی پیکیج کو ڈپوزٹ یا سکوک کے ذریعے فراہم کرنے پر بات چیت جاری ہے، سعودی عرب ممکنہ طور پر مزید رقم پاکستان کو فراہم کرے گا، مجموعی پیکیج کے حجم کا اندازہ اس وقت لگایا جائے گا جب اضافی رقم کو حتمی شکل دے دی جائے گی جبکہ مجموعی طور پر یہ رقم 8 ارب ڈالرز کے قریب ہوگی۔علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف پہلے غیر ملکی دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے 2 روزہ دورے کے بعد متحدہ عرب امارات کے ایک روزہ دورے پر پہنچے تھے۔ دورے کے دوران وزیراعظم نے ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید آل النہیان سے ملاقات کی، ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان مشترکہ مفادات اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر غو رکیا گیا۔دوران ملاقات شیخ محمد بن زاید آل النہیان نے امید کا اظہار کیا کہ شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان مزید ترقی کرے گا۔ دوسری جانب اماراتی قیادت کی جانب سے پاکستان کی حمایت پر پاکستانی قیادت کی جانب سے اظہار تشکر کیا گیا۔خیال رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کا دورہ کیا، منصب سنبھالنے کے بعد یہ ان کا پہلا غیرملکی دورہ تھا،دورے میں وزیراعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات بھی کی تھی۔