بدھ‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2024 

راول چوک فلائی اوور منصوبہ یکم ستمبر تک مکمل کیا جائے ،وزیراعظم شہباز شریف کاتاخیر کا سبب بننے والی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنے کاحکم

datetime 17  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ راول چوک فلائی اوور منصوبہ یکم ستمبر تک مکمل کیا جائے ، منصوبہ کی لینڈ سکیپنگ کی جائے اور تاخیر کا سبب بننے والی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ہفتہ کی صبح راول چوک فلائی اوور منصوبہ کا دورہ کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کو منصوبہ پر تفصیلی بریفننگ بھی دی گئی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر پر تاسف کا اظہار کرتے ہوئے ان کی بروقت اور جلد ازجلد تکمیل کی ہدایت کی۔انہوں نے کہاکہ ترقیاتی منصوبوں میں تھرڈ پارٹی ویلی ڈیشن کو یقینی بنایا جائے اور منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر کا سبب بننے والی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ قومی وسائل کے ضیاع اور ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔پراجیکٹ انتظامیہ کی جانب سے بریفنگ میں وزیراعظم شہبازشریف کو بتایا گیا کہ راول چوک فلائی اوور منصوبہ میں بلاوہ جہ تاخیر کی گئی تاکہ اس کی لاگت کو بڑھایا جاسکے تاہم وفاقی دارالحکومت میں دیگر منصوبہ جات کے کنٹریکٹ ایف ڈبلیو او اور این ایل سی کو دیئے گئے ہیں تاکہ ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جاسکے۔وزیراعظم شہبازشریف نے ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ سے میں جب بھی اسلام آباد آیا تو ترقیاتی منصوبوں کی سست روی کو دیکھ کر افسوس ہوا۔ اس حوالہ سے متعلقہ حکام کو خصوصی توجہ دینا ہو گی کیونکہ غریب قوم کے پیسہ کے ضیاع کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ احساس ذمہ داری کو یقینی بنایا جائے، تھرڈ پارٹی ویلی ڈیشن کو یقینی بنا کر منصوبوں کی شفافیت کو یقینی بنایا جائے اس حوالہ سے کسی قسم کی رعایت نہیں کی جائے گی۔ وزیراعظم نے راول چوک فلائی اوور منصوبہ کی

تھرڈ پارٹی ویلی ڈیشن کو ہدایت کرتے ہوئے کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا اور کہا کہ اس کی انکوائری کرائی جائے تاکہ تاخیر کے اسباب معلوم کئے جاسکیں اور ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جاسکے۔ وزیراعظم نے منصوبہ کی تاخیر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک چھوٹا منصوبہ بھی دو سال میں مکمل نہ ہو سکا جبکہ اس عرصہ میں تو میگا پراجیکٹ مکمل ہو سکتے ہیں۔وزیراعظم شہبازشریف نے منصوبہ کی لینڈ سکیپنگ

کے بارے میں بھی پوچھا اور کہاکہ اس کی لینڈ سکیپنگ کو بھی یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے منصوبہ کو یکم ستمبر 2022تک لازمی مکمل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ منصوبہ کی کوالٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔واضح رہے کہ راول چوک فلائی اوور منصوبہ کا آغاز اکتوبر 2020میں ہوا تھا اور اس کو دو سال میں مکمل ہونا تھا۔ منصوبہ کی تاخیر کی وجوہات کو ختم کرتے ہوئے اس کو بروقت مکمل کیا جائے۔ وزیراعظم شہبازشریف ترقیاتی منصوبوں کی تاخیر کوبرداشت نہیں کرتے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے منصوبہ کی تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا۔ منصوبہ پر 48فیصد کام ہو چکا ہے۔

موضوعات:



کالم



میڈم بڑا مینڈک پکڑیں


برین ٹریسی دنیا کے پانچ بڑے موٹی ویشنل سپیکر…

کام یاب اور کم کام یاب

’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…

سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی

میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…