اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

وزیراعلیٰ پنجاب کاانتخاب۔عدالت نے بڑا حکم جاری کردیا

datetime 15  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کے اختیارات کی بحالی کے حوالے سے انٹر ا کورٹ اپیلو ں کو نمٹاتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو بر قرار رکھنے کا فیصلہ سنا دیا ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان اور جسٹس جواد حسن پر مشتمل دو رکنی بنچ کی جانب سے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا ۔

فاضل بنچ کے حکم پر ڈپٹی سپیکر سردار محمد مزار ، چیف سیکرٹری پنجاب کامران علی افضل ، آئی جی پنجاب رائو سردار علی ، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سمیت دیگر اعلیٰ حکام عدالت کے رو برو پیش ہوئے ۔سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی، مسلم لیگ (ق) کے جنرل سیکرٹری سینیٹر کامل علی آغا اورتحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سبطین خان کی جانب سے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی پر مشتمل سنگل بنچ کے فیصلے خلاف اپیلیں دائر کی گئی تھیں۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت شروع کی تو ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزار نے عدالت کے سامنے کہا کہ پنجاب اسمبلی کو نو گو ایریا بنا دیا گیا، سپریم کورٹ میں انڈر ٹیکنگ دی گئی اس لیے میں نے اسمبلی کا اجلاس بلایا۔ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ سپیکر صاحب نے غیر قانونی طور پر میرے اختیارات واپس لیے تھے، تمام کام قانون اور آئین کے مطابق ہی کیے۔مسلم لیگ (ق)کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کوئی انڈر ٹیکنگ نہیں دی گئی، سپریم کورٹ میں معاملہ صرف قومی اسمبلی کا تھا، عدالت عظمی میں ہم نے اعتراض اٹھایا تھا کہ یہاں صرف قومی اسمبلی کا معاملہ ہی دیکھاجائے۔ڈپٹی اسپیکر بضد ہیں کہ اجلاس کی صدارت وہی کریں گے، ڈپٹی سپیکر اب جانبدار نہیں رہے وہ اپنا جھکا ئوایک امیدوار کی طرف کر چکے ہیں، میری اور دیگر وکلا ء کی خواہش تھی کہ الیکشن ہو ایک بڑا صوبہ بغیر وزیر اعلی کے نہیں رہنا چاہیے۔مسلم لیگ (ق) کے وکیل نے مزید کہا کہ پینل آف چیئرمین پہلے سے بنائے گئے ہیں جس میں اپوزیشن جماعتوں کے ممبران بھی شامل ہیں، ڈپٹی سپیکر نے خود کو پہلے ہی متنازعہ کر لیا ہے۔مسلم لیگ (ن)کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے سپریم کورٹ میں بیان دیا کہ 6 اپریل کو ووٹنگ ہو گی، ایڈووکیٹ جنرل نے سپریم کورٹ میں بتایا کہ کوئی غیر قانونی کام نہیں ہو گا، اس کے بعد میڈیا سے پتا چلا کہ اجلاس 16 اپریل تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ 6 اپریل کو اپوزیشن کو پنجاب اسمبلی میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی، اپوزیشن نے علامتی اجلاس ایک ہوٹل میں کیا اور پاور شو کی، سپیکر جو کے وزیر اعلی کے امیدوار ہیں انہوں نے ممبران کا اسمبلی میں داخلہ بند کیا۔اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ یہ کہہ رہے ہیں ڈپٹی سپیکر متنازعہ اور

ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آ چکی ہے، قومی اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی تھی لیکن انہوں نے اجلاس کی صدارت کی اور بعد میں نشست سے استعفیٰ دیاجبکہ سپریم کورٹ کا ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے خلاف فیصلہ بھی آچکا تھا۔عدالت نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی کہ آپ نے تمام اراکین کو تحفظ فراہم کرنا ہے، کسی قسم کو کوئی بدمزگی نہیں ہونی چاہیے،

اچھے اور سلجھے طریقے سے ووٹنگ ہونی چاہیے۔عدالت نے مزید کہا کہ چیف سیکرٹری صاحب آپ نے بھی سارے پراسس میں قانون کے مطابق تعاون کرنا ہے اور آئی جی پنجاب کی معاونت کریں، ساتھ ہی آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری کو عدالت سے جانے کی اجازت دیدی۔ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری نے کہا کہ میری عدالت سے درخواست ہے کہ میڈیا کو بھی اجلاس کی کوریج کی اجازت دی جائے،

فافن سمیت دیگر اداروں کے نمائندوں کو بھی اجلاس دیکھنے کی اجازت دی جائے، اس سے پراسس مزید شفاف ہو جائے گا۔جسٹس شجاعت علی خان نے ڈپٹی سپیکر کو کہا کہ آپ اپنا حلف پڑھ کر سنائیں جس پر ڈپٹی اسپیکر نے اپنا حلف پڑھ کر سنایا۔دوست محمد مزاری نے کہا کہ سننے میں آ رہا ہے کہ اراکین اسمبلی کو گرفتار کیا جائے گا اور کچھ کو معطل بھی کیا گیا ہے، میں پی ٹی آئی کا ڈپٹی سپیکر ہوں،

میری جماعت نے میرے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی ہے۔ڈپٹی سپیکر کے وکیل نے کہا کہ قانون کے تحت سپیکر کی عدم موجودگی میں ڈپٹی سپیکر اسمبلی اجلاس کو چیئر کریں گے۔فاضل بنچ کے رکن جسٹس جواد نے کہا کہ رولز آف بزنس اور اسمبلی رولز میں واضح ہے کہ کسی کی عدم موجودگی میں کون اجلاس کی صدارت کرے گا۔ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ شفاف انتخابات کروانے کے لیے

عدالت اپنا نمائندہ بھی مقرر کر دے۔دوران سماعت مسلم لیگ (ق)کے وکیل عامر سعید نے مسلم لیگ (ن)کے عطا ء تارڑ پر الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ عطا ء تارڑ جس قسم کی دھمکی دے رہے ہیں اس بارے ویڈیو لایا ہوں۔سپیکر پرویز الٰہی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ سپیکر کی عدم موجودگی میں ڈپٹی سپیکر اسمبلی کی کارروائی چلائے گا، ڈپٹی اسپیکر کی عدم موجودگی میں اسمبلی کے پینل کا چیئرمین اجلاس کی صدارت کرے گا۔بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ اجلاس کے لیے چیئرمین آف پینل کا

اعلان سیکرٹری اسمبلی کرتا ہے اور موجودہ اجلاس کے لیے 4 رکنی چیئرمین آف پینل کا اعلان کیا گیا تھا کیونکہ وزیر اعلی کے عہدہ کے لیے سپیکر خود بھی امیدوار ہیں جبکہ ڈپٹی سپیکر کے خلاف پی ٹی آئی نے عدم اعتماد کی تحریک پیش کر رکھی ہے۔بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر متنازعہ ہیں اور اجلاس کی صدارت نہیں کرسکتے، انہوں نے جومیڈیا پر گفتگو کی ہے ایسے میں وہ متنازعہ بن گئے ہیں۔

مسلم لیگ (ق)کے وکیل نے کہا کہ عدالتوں کو پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں ہے، سنگل بینچ نے حقائق کے برعکس فیصلہ جاری کیا، 16اپریل تک اجلاس ملتوی کرنا قانونی عمل ہے۔ڈپٹی سپیکر دوست مزاری اجلاس کی صدارت کے اہل نہیں رہے، پینل آف چیئرمین موجود ہے قانون کے مطابق ان میں سے کوئی صدارت کر سکتا ہے۔بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے ڈپٹی سپیکر کے اختیارات بحال کرنے کے خلاف اپیلوں پر سماعت مکمل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔جسٹس شجاعت علی خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے چار گھنٹے تک کیس کی سماعت کی۔



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…