اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے وزیر اعظم عمران خان کو بھارت منتقل ہونے کا مشورہ دیدیا۔اپنے ٹوئٹر پیغام میں مریم نواز نے وزیر اعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کوئی اس اقتدار کو جاتا دیکھ کر پاگل ہو جانے والے شخص کو بتائے کہ اس کو کسی اور نے نہیں، اس کی اپنی جماعت نے باہر نکالا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ بھارت اگر اتنا پسند ہے تو وہیں شفٹ ہو جائیے اور پاکستان کی جان چھوڑییے۔رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ اقتدار کے لیے اس طرح کسی کو روتے پہلی بار دیکھا ہے۔ رو رہا ہے کہ میرے لیے کوئی نہیں نکلا۔مریم نواز نے کہا کہ او بھائی آنکھیں کھول کے دیکھو، غریب عوام کو ان ساڑھے تین سالوں میں جس طرح تم نے رْلایا ہے، تل تل کر کے مارا ہے، وہ شکرانے کے نفل پڑھ رہے ہیں کہ تم جیسے سے جان چھوٹی! جاتے جاتے آئین بھی توڑ دیا۔انہوں نے کہا کہ جس بھارت کے قصیدے پڑھ رہے ہیں وہاں مختلف وزرائے اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی 27 تحریکیں آئیں۔مریم نواز نے کہا کہ کسی ایک نے بھی آئین، جمہوریت اور اخلاقیات سے یہ کھلواڑ نہیں کیا۔رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ واجپائی ایک ووٹ سے ہارا، گھر چلا گیا، آپ کی طرح ملک، آئین اور قوم کو یرغمال نہیں بنایا۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ (آج)ہفتہ کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونا مشکل ہے، چاہتے ہیں سارے معاملے پر بحث کی جائے۔ایک انٹرویومیں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ (آج) ہفتہ کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونا مشکل ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اس سارے معاملے پر بحث کی جائے، معاملے کو پارلیمان میں پیش کریں گے اور بحث کرائیں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر معاملے میں خود ملوث ہیں تو ظاہر ہے دھمکی آمیز مراسلہ نہیں دیکھیں گے،
ایسے کئی لوگ ہیں جو انجانے میں اس سازش کا شکار ہو رہے ہیں، کوشش کریں گے ایسے محب وطن ایم این ایز کو صورتِ حال سمجھا سکے، اسپیکر نے فیصلہ کرنا ہے بریفنگ ان کیمرا کریں گے یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ سفارتکاروں سے ملاقات کرتے رہے سارے ثبوت موجود ہیں، ملاقاتوں کی جگہیں، اوقات اور گفتگو کیا ہوئی سب ثبوت موجود ہیں، ملک سے باہر جو ملاقاتیں ہوئیں ان کے بھی ثبوت موجود ہیں۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ
سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کیلئے قانونی ٹیم مشاورت کر رہی ہے، سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ تحریک عدم اعتماد ہونے تک اجلاس ملتوی نہیں کریں گے، ہمارا مقصد قومی اسمبلی اجلاس میں تاخیر کرنا نہیں ہے، ہمارا مقصد اسمبلی میں موجود ارکان کو صورتِ حال سے آگاہ کرنا ہے، حلف کے مطابق وزیر اعظم عمران خان مراسلہ پبلک نہیں کر سکتے۔فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تاریخ کسی کو نہیں معاف نہیں کرتی، چاہتے ہیں کہ ہر ایم این اے ووٹ ڈالتے وقت سوچے وہ کیا کر رہا ہے، طریقہ کار کی وجہ سے حلف کی روح متاثر نہیں ہونی چاہیے۔