اسلام آباد (مانیٹرنگ، این این آئی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ضروری اصلاحات کے بعد صاف شفاف انتخابات کرائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے اراکین کے استعفوں کی خبریں پہلے بھی چل رہی تھیں، ان کے استعفوں سے تحریک عدم اعتماد متاثر نہیں ہو گی، شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے پاس ایوان میں 178 ارکان موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے ایسا فیصلہ دیا ہے جس نے ماضی کے تمام نظریہ ضرورت کو ہمیشہ کیلئے دفن کر دیا ہے۔ ایک انٹرویومیں انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ تاریخ میں ہمیشہ نہ صرف یاد رکھا جائے گا بلکہ ایک نئی عدالتی تاریخ رقم کی گئی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ وہ عدالت عظمیٰ کے نہایت شکر گزار ہیں کیونکہ انھوں نے غیر آئینی ہتھکنڈوں کے خاتمے کا فیصلہ کیا ہے۔جب ان سے سوال پوچھا گیا کہ حکومت میں آنے کے بعد وہ جلدی الیکشن کروانا چاہیں گے یا اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی؟اس پر شہباز شریف نے کہا کہ میں نے اپنی پارٹی کی پوزیشن بہت واضح رکھی ہے کہ ہم اس حق میں ہیں کہ ضروری اصلاحات کے بعد کوشش کرنی چاہیے کہ آزاد اور منصفانہ انتخابات کروائیں۔انھوں نے کہا کہ پیشگی شرط انتخابی اصلاحات ہیں،یہ مراحل طے کرنے کے بعد فوری طور پر اس کی طرف رجوع کریں گے۔پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما حمزہ شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے پر کہا ہے کہ پاکستان کو مبارک ہو آئین و قانون کی فتح ہو گئی ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ یہ تاریخی دن ہے، آئین کی سر بلندی کا دن ہے، آئین کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کو شکست فاش ہو گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے ہر جمہوریت پسند اور آئین کی بالادستی کا خواب دیکھنے والوں کے دل جیت لیے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جیسے قومی اسمبلی بحال ہوئی ویسے ہی پنجاب اسمبلی میں بھی آئین کے ساتھ کھیلنے والوں کو منہ کی کھانا پڑے گی۔وفاقی وزیر قانون فواد چوہدری نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر سپریم کورٹ کے فیصلیکو بدقسمت فیصلہ قرار دے دیا۔