اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) فواد چوہدری نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ اس بدقسمت فیصلے نے پاکستان میں سیاسی بحران میں بہت اضافہ کر دیا ہے فوری الیکشن ملک میں استحکام لا سکتا تھا، بدقسمتی سے عوام کی اہمیت کو نظرانداز کیا گیا ہے ابھی دیکھتے ہیں معاملہ آگے کیسے بڑھتا ہے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے
ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ شکرالحمد اللہ رب العالمین، قوم کو آئین کی سربلندی بہت بہت مبارک، آئین توڑنے والوں کا کام ہمیشہ کے لئے تمام ہوا، اللہ پاکستان کو چمکتا دمکتا رکھے، وزیراعظم شہباز شریف انشاء اللہ۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آ ئینی قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی اور کابینہ کو تین اپریل حیثیت سے بحال کردیا جبکہ عدم اعتماد ووٹنگ کے لیے اجلاس بلانے کی ہدایت بھی کردی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے چار روز سماعت کے بعد از خود نوٹس کیس کا محفوظ فیصلہ جاری کیا۔ لارجر بینچ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دیا اور وزیراعظم کی قومی اسمبلی توڑنے کی سفارش جبکہ صدر مملکت کے اسمبلی تحلیل کرنے کے حکم کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے تین اپریل کی صورت بحال کردیا۔سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کا اجلاس 9 اپریل 2022 کو بلانے کی ہدایت کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کی کارروائی جاری رکھنے کا حکم بھی دیا اور ہدایت کی کہ اگر عدم اعتماد کامیاب ہوجاتی ہے تو قومی اسمبلی نئے وزیراعظم کا انتخاب کرے اور اگر ناکام ہوتی ہے تو عمران خان بطور وزیراعظم اپنا کام جاری رکھ سکیں گے۔مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 63 اے پر عدالتی فیصلے کا کوئی اثر نہیں پڑے گا،
حکومت کسی صورت اراکین کو ووٹ ڈالنے سے نہیں روک سکتی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم اسمبلی تحلیل کرنے کے اہل نہیں تھے لہذا ایوان کو بحال کیا جائے اور اسپیکر ہفتے کو دوبارہ اجلاس طلب کریں۔ عدم اعتماد کامیاب ہو تو فوری نئے وزیراعظم کا الیکشن کرایا جائے۔ از خودنوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس،جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کی۔