پیر‬‮ ، 13 اکتوبر‬‮ 2025 

چیف جسٹس نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ غلط قرار دیدی

datetime 7  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)آئینی صورتحال پر ازخود نوٹس کیس میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ غلط قرار دیتے ہوئےکیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو آج  شام ساڑھے7 بجے سنایا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس جمال خان مندوخیل بھی بینچ میں شامل ہیں۔دوران سماعت چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آرٹیکل55 کے مطابق اسمبلی میں تمام فیصلےہاؤس میں موجود اراکین کی اکثریت سے ہوں گے، ایک بات توہمیں نظر آرہی ہے اور وہ یہ کہ رولنگ غلط ہے، بتائیں اگلا مرحلہ کیا ہوگا، اسمبلی تحلیل نہ ہوتی تو ممکن تھا اپوزیشن کچھ کرلیتی، اصل مسئلہ اسمبلی تحلیل ہونے سے پیدا ہوا، تحریک عدم اعتماد کے دوران اسمبلیاں تحلیل نہیں کی جاسکتیں، تحریک عدم اعتماد کے دوران اسمبلیاں تحلیل کرنا آئین کے منافی ہے۔اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کہا کہ کسی رکن اسمبلی کو عدالتی فیصلے کے بغیر غدار نہیں کہا جاسکتا، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا دفاع نہیں کروں گا، آج اسمبلی دوبارہ بحال ہوگئی تو اس کامینڈیٹ وہ نہیں ہوگا جوپہلےتھی، میرا فوکس نئے انتخابات پر ہے، چار سال سلیکٹڈ کہنے والے آج اسی اسمبلی کا وزیراعظم بننا چاہتے ہیں، مناسب یہی تھا عمران خان عوام میں جاتے،وہی فیصلہ انہوں نے کیا۔

اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے کہاہے کہ پنجاب سے متعلق کوئی حکم نہیں دیں گے، معاملہ ہائیکورٹ لے کر جائیں۔جمعرات کو چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں عدالت عظمی کے 5 رکنی لارجر بینچ نے معاملے پر لیے گئے از خود نوٹس اور متعدد فریقین کی درخواستوں پر مسلسل پانچویں روز سماعت کی ۔سماعت کے آغاز میں پنجاب کی صورتحال کا تذکرہ ہوا ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے روسٹرم پر آکر عدالت کو بتایا کہ رات کو نجی ہوٹل میں تمام اراکین صوبائی اسمبلی نے حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ بنا دیا۔

سابق گورنر چوہدری سرور حمزہ شہباز سے باغ جناح میں حلف لیں گے۔ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ حمزہ شہباز نے بیوروکریٹس کی میٹنگ بھی بلا لی ہے، آئین ان لوگوں کیلئے انتہائی معمولی سی بات ہے۔اس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے کہا کہ پنجاب کے حوالے سے کوئی حکم نہیں دیں گے، پنجاب کا معاملہ ہائی کورٹ میں لے کر جائیں، قومی اسمبلی کے کیس سے توجہ نہیں ہٹانا چاہتے۔جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہا کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے دروازے سیل کر دیے گئے تھے، کیا اسمبلی کو اس طرح سیل کیا جا سکتا ہے؟ بعدازاں چیف جسٹس نے مسلم لیگ (ن) کے وکیل اعظم نذیر تارڑ اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو روسٹرم سے ہٹادیا۔

موضوعات:



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…