جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

آج تک عمران نیازی کے عارضی وزیراعظم بننے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا،شاہد خاقان عباسی نے بڑا سوال اٹھا دیا

datetime 6  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج تک عمران نیازی کے عارضی وزیراعظم بننے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، آئین کو تحلیل کرکے عمران خان کو پھر سے وزیراعظم بنادیا گیا،عمران خان کس حیثیت میں وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھا ہے، یہ معاملات کا حل نہ نکلا توملک کا وجود خطرے میں پڑجائے گا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان کس حیثیت میں وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھا ہے، یہ معاملات کا حل نہ نکلا توملک کا وجود خطرے میں پڑجائے گا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں جو معاملہ ہے اس میں اپوزیشن پر الزام ہے، وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی عسکری قیادت میں اس فیصلے میں شامل ہے، عسکری قیادت سامنے آئے، عوام جاننا چاہتی ہے۔رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم کو اقامہ پر نا اہل قرار دیا گیا اور ٹرائل ہوا، آج ملک کا آئین توڑا جارہا ہے، کیا اس کا کوئی جواب دینے والا کوئی ہے؟شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کیا سپریم کورٹ کی یہ ذمہ داری نہیں کہ اس کا نوٹس لے، ملک کی اپوزیشن پر الزام لگا کہ بیرون ملک سے مل کر سازش کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم، صدر اور اسپیکر منصوبہ بندی کے تحت آئین توڑ رہے ہیں، ملک کے اعلیٰ عسکری حکام کو اس میں شامل کیا گیا، کیا سپریم کورٹ کی ذمہ داری نہیں کہ اس بات کا نوٹس لے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں تالے لگے ہیں، تاریں لگی ہوئی ہیں، کیا اقتدار کی ہوس میں اتنے اندھے ہوگئے ہیں کہ اسمبلیوں کی پروا نہیں، نہ ہمیں آئین اور نہ ہی قانون کی پروا رہی ہے، آج کسی کو پروا ہے کہ ملک میں کیا ہورہا ہے، آج کسی کو پروا ہے کہ ڈالر کہاں جارہا ہے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج صوبائی اسمبلی کا اسپیکر اجلاس نہیں ہونے دے رہا،

صوبائی اسمبلی کا اسپیکر خود وزیر اعلیٰ کا امیدوار ہے، قومی اسمبلی کا ڈپٹی اسپیکر آئین توڑے تو درست ہے، صوبائی اسمبلی کا اسپیکر اجلاس بلانا چاہے غلط ہے، یہ کونسا انصاف ہے؟۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اقتدار کی لالچ میں نہ آئین کو کچھ سمجھا جا رہا ہے، نہ عوام کو، ہر گزرتے دن کے ساتھ آئین کی پامالی ہورہی ہے، آج اٹارنی جنرل کس حیثیت میں سپریم کورٹ میں پیش ہورہا ہے، حکومت نہیں تو پھر اٹارنی جنرل سپریم کورٹ میں کس کی

نمائندگی کررہے ہیں۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کے افسران سے گزارش کرتا ہوں وہ کسی جماعت کے نوکر نہیں، کسی غیر قانونی حکم کی تعمیل نہ کریں ورنہ کل جواب دہ ہونا پڑے گا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمارے مسائل کو حل کون کریگا، اس کی ذمے داری کس کی ہے، دیکھنا پڑے گا جھوٹے الزامات کس نے لگائے، آئین کس نے توڑا، تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کس نے نہ ہونے دی، جب تک ان کو کٹہرے میں کھڑا نہیں کیاجائے گا، ملک کیحالات درست نہیں ہوں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…