لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) اور جہانگیر ترین گروپ کے درمیان پنجاب اور مرکز میں ایڈ جسٹمنٹ پر اتفاق ہوگیا ،مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف اور ترین گروپ کے سربراہ جہانگیر ترین کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میںجہانگیرترین نے یقین دہانی کرائی ہے کی ان کا گروپ اپوزیشن کا ساتھ دے گا۔نجی ٹی وی کے مطابق نوازشریف نے سیاسی معاملات پر جہانگیرترین کے ساتھ ملاقات کے لیے
اسحاق ڈار کو ٹاسک سونپ دیا ہے جبکہ اس سلسلے میں جہانگیر ترین گروپ اور (ن) لیگ کے سینئر رہنمائوں کی پاکستان میں بھی جلد ملاقات کا امکان ہے جس میں سیاسی اتحاد کے حوالے سے اعلان کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق پاکستان میں موجود (ن)لیگ کی سینئر قیادت کو لندن سے ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق ترین گروپ کی اکثریت نے مسلم لیگ (ن)کا ساتھ دینے کا مشورہ دیا ہے اور ارکان کی رائے ہے کہ ہمیں حکومت کے بجائے اپوزیشن کی طرف جھکا کرنا چاہیے۔دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی قیادت یکجا اور متحد ہو چکی ہیں،آئینی طور پر وزیراعظم اپنی عددی اکثریت کھو چکے ہیں انہیںعزت سے استعفیٰ دے کر عہدے سے الگ ہو جانا چاہیے ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سالہ دور میں ملک کا جو حال کر دیا گیا تھا اسے ڈگر پر لانے کا وقت آ چکا ہے،پاکستان کی تمام سیاسی قوتیں پاکستان کو ان گھمبیر مسائل سے نکالنے کے لئے اکھٹی ہو چکی ہیں،تحریک انصاف کے بھی ہم خیال لوگوں کی ایک بڑی تعداد ملکی مفاد کے لئے متحدہ اپوزیشن کے ساتھ ہے۔ وزیراعظم سازشی نظریات اور عوام کو گمراہ کرنے سے پرہیز کریں۔ ملک اس وقت چور چور ہے اسے ذاتی مفاد کے لئے دا ئوپر نہ لگایا جائے۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ وزیراعظم ملک کی جگ ہنسائی کا باعث نہ بنیں اور ریاست کی خارجہ پالیسی سے کھلواڑ کرنا بند کریں۔ عوام کو ساڑھے تین سالوں میں جو زخم لگائے گئے ہیں اس پر نئی حکومت مرحم رکھنے کے لئے پر عزم ہے۔