اسلام آباد (این این آئی)حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں کیا وزارتِ عظمیٰ کیلئے اپوزیشن کے متفقہ امیدوار شہباز شریف ہوں گے؟، چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کی چھٹی کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرادی ہے
جس کے بعد یہ چہ مگوئیاں کی جارہی ہیں کہ حکومت کے فارغ ہونے کی صورت میں وزیراعظم کون بنے گا اس حوالے سے بہت ساری باتیں کی جارہی ہیں اور آئندہ و زیراعظم کے امیدوار کے لیے شہباز شریف کا نام لیا جارہا ہے جس کا اندازہ سابق صدر آصف زرداری اوربلاول کے بیان سے لگایا جاسکتا ہے۔گزشتہ دنوں پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ سے آصف زرداری نے مختصر خطاب کیا تھا لیکن ان کے خطاب میں ایک بات کافی اہم تصور کی جارہی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ اس وزیراعظم کو نکال کر کسی شریف آدمی کو لائیں۔آصف زرداری کے ’شریف آدمی‘ کہنے کو شہباز شریف سے جوڑا جارہا ہے جبکہ جمعرات کے روز بلاول بھٹو زرداری نے بھی کچھ ایسا ہی بیان دیا جس سے شہباز شریف اپوزیشن کے متفقہ امیدوار کے طور پر نظر آتے ہیں۔جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے وزیر داخلہ شیخ رشید پر تنقید کی اور کہا کہ وہ شہباز شریف کو بولیں گے کہ کوئی اچھا وزیر داخلہ لگائیں۔بلاول بھٹو کے بیان کے بعد اس بات کو مزید تقویت ملتی ہے کہ اپوزیشن جماعتیں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں شہباز شریف کو اپنے امیدوار کے ططور پر دیکھتی ہیں لیکن اس بات کا فیصلہ تب ہی ہوگا جب اپوزیشن عدم اعتماد میں اپنے نمبر پورے کرنے میں کامیاب ہوتی ہے۔حکومت اور اپوزیشن کے اس میچ میں کھینچا تانی کا عمل جاری ہے اور دونوں جانب سے اپنے اپنے اراکین کو پکا کیا جارہا ہے۔