لاہور (آن لائن) ملک کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف جمع کروائی جانے والی تحریک عدم اعتماد اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے خلاف پارٹی اراکین اسمبلی کی مخالفت سے پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث پنجاب میں
بلدیاتی انتخابات کا انعقاد خطرے میں پڑ گیا ہے۔ الیکشن کمیشن پنجاب نے صوبے کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات 29 مئی کو منعقد کرنے کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ انتخابات کے انعقاد کے لئے پنجاب حکومت نے عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔ بتایا گیا ہے کہ بالخصوص پنجاب میں سیاسی صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن پنجاب نے سیکرٹری بلدیات پنجاب کو باقاعدہ ایک مراسلہ ارسال کردیا ہے اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ بلدیاتی آرڈیننس 2021ء پنجاب حکومت پنجاب اسمبلی سے اپنی تک منظور نہیں کرواسکی۔ جو بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں بڑی رکاوٹ ہے۔ ماہرین کے مطابق کوئی بھی آرڈیننس 120 روز گزرنے کے بعد از خود ختم ہو جاتا ہے جبکہ بلدیاتی آرڈیننس کے خاتمے میں بھی چند روز باقی ہیں۔ جس کے باعث مذکورہ آرڈیننس کے تحت پنجاب کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ناممکن ہو کر رہ گیا ہے۔