کوئٹہ (آن لائن )پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم )کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور جمعیت علمااسلام کے مرکزی رہنما مولانا حافظ حمداللہ نے کہاہے کہ جعلی وزیراعظم اور جعلی ترجمان کے اوسان خطا ہوچکے ہیں ،گالیوں کے سوا کچھ نہیں اس لئے بوریاں بستر باندھ کر افرار کی تیاریوں میں مصروف ہیں ،تحریک عدم سے خوفزدہ عمران نیازی ذہنی مریض بن چکا ہے
انہیں کرسی کی بجائے ہسپتال میں ایڈمٹ کرنے کی ضرورت ہے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن 24 گھنٹے ان کے اعصاب پر سوار ہیں ملکی سیاست سے اخلاقیات اور شائستگی کا جنازہ حکمران جماعت اور انکی لیڈر شپ کی بد تہذیبی کی وجہ سے نکلی۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز مدرسہ عربیہ شمس العلوم شمشوزئی گلستان میں حفاظ کرام کے دستار بندی کے سلسلے میں منعقدہ سالانہ دستارفضیلت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس جمعیت علمااسلام کے رہنما مفتی غلام حیدر قاری محمد اسلم اور دیگر رہنماں و مقامی علما کرام نے بھی خطاب کیا انہوں نے کہاکہ حکومت کی ملک دشمن پالیسیاں ملک کی دیوالیہ پن کا سبب بنی حکمت بصیرت اور مصلحت کی بجائے انتقامی سیاست کی آگ اور تکبر و انا پرستی نے ملک کو بحرانوں کے دلدل میں پھنسا دیا انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کا مقصد ملک کی ترقی اور عوامی مشکلات کا حل نہیں تھا اسی لیئے ملک وملت انکے دوراقتدار میں مختلف بحرانوں کا شکار رہیں انہوں نے کہاکہ وعدہ اور دوعوں کی تکمیل کی بجائے نااہل حکومت نے جھوٹ کرپشن اور وعدہ خلافیوں میں ریکارڈ بنائیں،مولانا حافظ حمداللہ نے عمران نیازی کی تقریر پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم سے خوفزدہ عمران نیازی ذہنی مریض بن چکا ہے انہیں جلسوں میں بکنے کی بجائے ہسپتال میں ایڈمٹ کرنے کی ضرورت ہے
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن 24 گھنٹے ان کے اعصاب پر سوار ہیں بیچارے کو نیند میں بھی مولانا فضل الرحمن نظر آ رہا ہوتاہے انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت کا بیڑہ غرق کرنے والا غلط اعداد و شمار بتا کر قوم کو گمراہ کرنا چاہتا ہے قوم ان کے دور اقتدار میں جن مصائب و مشکلات سے گزری اسکی وجہ سے آج پوری قوم انہیں بد دعائیں دے رہی ہے
ان میں ہمت ہے تو وہ عوام کی عدالت میں پیش ہوجائیں قوم گندے انڈے اور ٹماٹر انکے استقبال کیلئے تیار رکھے بیٹھے ہے انہوں نے کہا کہ ملکی سیاست سے اخلاقیات اور شائستگی کا جنازہ حکمران جماعت اور انکی لیڈر شپ کی بد تہذیبی کی وجہ سے نکلی۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کہتے تھے کہ وہ کبھی کسی کو این آر او نہیں دینگے لیکن آج متحدہ قومی موومنٹ کے دفتر جا کر دینے کی بجائے خود این آر او لے لیں ۔