جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

ایک روسی فوجی نے یوکرین کی فوج کے سامنے سرنڈر کردیا

datetime 26  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی )روس اور یوکرین کے مابین لڑائی تیسرے روز میں داخل ہو گئی ، بھارتی میڈیا کے مطابق روس کے ایک فوجی نے یوکرین کی فوج کے سامنے سرنڈر کردیا ، وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روسی فوجی سے کان پکڑوا کر معافی منگوائی گئی ۔

دوسری جانب روسی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران روسی صدر ولادی میر پوتین نے یوکرین میں روسی فوج کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے یوکرین کی فوج سے اقتدار کی باگ ڈور سنبھالنے اور اقتدار پر قبضہ کرنے کا مطالبہ کیاہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق روسی صدر نے کہا کہ یوکرین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ مغربی مشیروں خاص طورپر امریکا کے ذریعے ہو رہا ہے۔ادھرکریملن کے حوالے سے بتایاگیا کہ روس یوکرین کے ساتھ بات چیت کے لیے منسک میں وفود بھیجنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وفد میں دفاع اور وزارت خارجہ کے حکام بھی شامل ہو سکتے ہیں۔اس تناظر میں یوکرین کے صدارتی مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے کہا کہ یوکرین امن چاہتا ہے اور روس کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔اگر بات چیت ممکن ہے، تو اس کا انعقاد ہونا چاہیے۔ اگر ماسکو بات کرنا چاہتا ہے اور غیر جانب دار رہنے کا مشورہ دیتا ہے تو ہم اس سے نہیں ڈرتے۔پوڈولیاک نے بھیجے گئے ایک ٹیکسٹ پیغام میں کہا کہ مذاکرات کے لیے ہماری تیاری امن کے لیے ہماری انتھک کوششوں کا حصہ ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…