لاہور ( آن لائن ، این این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین طبعیت کی ناسازی کے باعث چیک اپ کے لئے لندن چلے گئے۔ رہنما ترین گروپ عون چوہدری کا کہنا ہے جہانگیر ترین نے روانگی سے قبل گروپ کو متحد اور رابطے میں رہنے کا پیغام دیا ہے۔جہانگیر ترین لاہور سے گزشتہ رات برطانیہ روانہ ہوئے۔
جہانگیر ترین ایک ہفتہ لاہور کے نجی ہسپتال میں زیر علاج رہے۔ کچھ روز قبل طبعیت بہتر ہونے ہر وہ اسپتال سے گھر منتقل ہوئے۔ اب جہانگیر ترین لندن میں اپنا چیک اپ کروائیں گے۔ وہ ایک ہفتہ لندن میں رہیں گے۔ جہانگیر ترین اس سے پہلے بھی برطانیہ میں علاج اور چیک اپ کے لئے جاتے رہے ہیں۔عون چودھری کے مطابق جہانگیر ترین نے جانے سے پہلے گروپ کے لئے پیغام دیا ہے کہ وہ چیک اپ کے لئے جار ہے ہیں، تمام دوست متحد اور رابطے میں رہیں۔ جہانگیر ترین کی بیماری پر حکومتی اور اپوزیشن رہنماؤں نے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے اور جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان اور جہانگیر خان ترین کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہو اہے ، وزیر اعظم عمران خان نے جہانگیر ترین سے ان کی صحت بارے دریافت کیا ، جہانگیر خان ترین علاج کے لئے لندن روانہ ہو گئے ۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق جہانگیر خان ترین کی لندن روانگی سے قبل ان کا وزیر اعظم عمران خان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے ۔
وزیر اعظم عمران خان نے ان سے ان کی صحت بارے دریافت کیا او ران کی صحتیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔ دو سال کے بعد وزیر اعظم عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے ۔مزید بتایا گیا ہے کہ جہانگیر ترین علاج کے لئے لندن روانہ ہو گئے اور ان کی ائیر ایمبولینس کے ذریعے روانگی ہوئی ہے ۔ جہانگیر ترین ایک ہفتے تک لندن میں قیام کریں گے اورڈاکٹرو ں کے مشورے پر وطن واپسی کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔ جہانگیر ترین تین روز تک لاہور میں بھی زیر علاج رہے جس کے بعد وہ گھر منتقل ہو گئے تھے ۔ بتایاگیا ہے کہ جہانگیر ترین السر کے مرض میں مبتلا ہیں۔