کیف ٗماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک ٗ این این آئی )روس کے حملے کے بعد یوکرین میں تیسرے روز بھی لڑائی جاری ہے اور اب لڑائی دارالحکومت کیف کی گلیوں تک پہنچ گئی ہے۔یوکرین کی ملٹری کمانڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس نے بحر اسود سےکلیبر کروز میزائل داغے جبکہ یوکرین کے صدارتی دفترکے مشیر کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ یوکرین کے شہروں خیر سون، میکولیف اور اڈیسا کے قریب لڑائی جاری ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت کیف کے وسطی علاقے میں شیلنگ جاری ہے جبکہ برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق لڑائی اب دیگر شہروں سے ہوتی ہوئی دارالحکومت کیف کی سڑکوں تک پہنچ گئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے دارالحکومت کیف میں زولینی ائیرپورٹ اور سیوستوپول اسکوائر کےقریب رہائشی عمارت کو میزائل سے نشانہ بنایا۔ دوسری جانب روسی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران روسی صدر ولادی میر پوتین نے یوکرین میں روسی فوج کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے یوکرین کی فوج سے اقتدار کی باگ ڈور سنبھالنے اور اقتدار پر قبضہ کرنے کا مطالبہ کیاہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق روسی صدر نے کہا کہ یوکرین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ مغربی مشیروں خاص طورپر امریکا کے ذریعے ہو رہا ہے۔ادھرکریملن کے حوالے سے بتایاگیا کہ روس یوکرین کے ساتھ بات چیت کے لیے منسک میں وفود بھیجنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وفد میں دفاع اور وزارت خارجہ کے حکام بھی شامل ہو سکتے ہیں۔اس تناظر میں یوکرین کے صدارتی مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے کہا کہ یوکرین امن چاہتا ہے اور روس کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔اگر بات چیت ممکن ہے، تو اس کا انعقاد ہونا چاہیے۔ اگر ماسکو بات کرنا چاہتا ہے اور غیر جانب دار رہنے کا مشورہ دیتا ہے تو ہم اس سے نہیں ڈرتے۔پوڈولیاک نے بھیجے گئے ایک ٹیکسٹ پیغام میں کہا کہ مذاکرات کے لیے ہماری تیاری امن کے لیے ہماری انتھک کوششوں کا حصہ ہے۔