بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

دوسری شادی کرنے پر سرکاری ملازم کی بیوہ سے سرکاری نوکری واپس لینے کا فیصلہ کالعدم قرار

datetime 24  فروری‬‮  2022 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) لاہورہائیکورٹ کے ملتان بنچ نے دوسری شادی کرنے پر سرکاری ملازم کی بیوہ سے سرکاری نوکری واپس لینے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ۔ محکمہ پاکستان پوسٹ میں خاوند کی وفات کے بعد کلرک کے عہدے پر بھرتی ہونے والی خاتون عاصمہ شہزادی نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ انہیں محکمے نے نوکری سے اس لیے نکال دیا کہ انہوں نے شادی کرلی ہے۔

مدعیہ کے مطابق ان کے مرحوم شوہر عمر حیات محکمہ ڈاک میں چپڑاسی تھے 2016 میں ان کی وفات پر محکمہ ڈاک میں شوہر کی جگہ پر بیوہ کے کوٹے پر بھرتی ہونی کے لئے درخواست دی تھی جس پر محکمہ پاکستان پوسٹ نے انہیں جنرل پوسٹ آفس مظفر گڑھ میں نویں سکیل میں کلرک کی نوکری دے دی۔ تاہم عاصمہ شہزادی نے 2017 میں انہوں نے محمد وحید سے شادی کی جس کے بعد محکمہ ڈاک نے یہ کہہ کر نوکری سے نکال دیا کہ اب وہ بیوہ نہیں رہیں۔سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 2015 کے قانون کے مطابق اگر کوئی خاتون اپنے شوہر کی وفات کے بعد سرکاری نوکری حاصل کرتی ہے تو دوسری شادی کرنے کے بعد ان کے پاس سرکاری نوکری کرنے کا حق نہیں رہتا۔ یہ فیصلہ بھی اسی قانون کے تحت دیا گیا ہے۔ جج جسٹس سہیل ناصر نے دونوں طرف کے دلائل سننے کے بعد اپنے فیصلے میں لکھا کہ شادی ایک مذہبی فریضہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اخلاقی تحفظ اور سماجی معاہدہ ہوتا ہے۔ بیوہ کا لفظ ساتھ لگنے کے بعد اس معاشرے میں خواتین اپنے تحفظ کے لیے دوبارہ شادی کرتی ہیں تاکہ سماج کی نظروں میں بہتر مقام حاصل کرسکیں۔عاصمہ شہزادی نے بھی اسی صورت حال کے پیش نظر دوسری شادی کی۔عاصمہ کے اس فیصلے نے البتہ ان کی نوکری چھین لی۔ دوسرے لفظوں میں یا تو آپ ہمیشہ بیوہ رہیں تو نوکری آپ کے پاس رہے گی۔

جسٹس سہیل ناصر نے اپنے فیصلے میں مزید لکھا کہ ریاست کا کام اپنے شہریوں کی تکالیف کو کم کرنا ہوتا ہے نہ کہ ان کے مسائل بڑھانا۔ ایسے قوانین جن سے بنیادی تحفظ چھین لیا جائے ایک غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام ہے۔ اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا ہے کہ محکمہ ڈاک نے عاصمہ سے نوکری واپس لے کر آئین کے آرٹیکل 35 کی صریحا خلاف ورزی کی ہے۔

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کا آرٹیکل 35 شادی، خاندان، ماں اور بچے کے تحفظ کا ضامن ہے۔ جس پالیسی کے تحت عاصمہ سے نوکری واپس لی گئی عدالت اس کو آئین کے متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیتی ہے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں محکمہ ڈاک کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ فی الفور عاصمہ شہزادی کو ان کی نوکری واپس کرے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…