لاہور (آن لائن، این این آئی) صوبائی دارالحکومت لاہور کی مارکیٹوں اور عام بازاروں میں برائیلر مرغی کے گوشت کی قیمت میں مزید 15 روپے فی کلو کا اضافہ کردیا گیا ہے اس اضافے کے بعد بازاروں میں برائیلر مرغی کے گوشت کی قیمت 335 روپے فی کلو جبکہ پرچون کی سطح پر زندگی مرغی کی قیمت 231 روپے فی کلو ہوگئی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ 3 روز میں برائیلر مرغی کے
گوشت کی قیمت میں 45 روپے فی کلو کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ فارمی انڈوں کی قیمت 137 روپے فی درجن کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ مزید برآں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے آفٹر شاکس کے نتیجے میں درجہ دوئم کا گھی اور کوکنگ آئل، ڈبے کا دودھ سمیت دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ڈبے کے دودھ کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر جبکہ درجہ دوئم کے گھی کی قیمت میں اضافے کے بعد درجہ دوئم کے فی کلو قیمت 395 روپے ہوگئی ہے۔بجلی اورپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے مہنگائی کی نئی لہر آ گئی،فلور ملوں نے 20کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 50روپے اضافہ کر دیا،گھی اور آئل بنانے والی کمپنیوں نے درجہ اول اور دوم کی قیمتوں میں 5سے 15روپے، ڈبے کا دودھ فروخت کرنے والی کمپنیوں نے قیمتوں میں 5روپے لیٹر اضافہ کر دیا، ہول سیل مارکیٹ میں دال چنا کی قیمت بھی 2روپے فی کلو بڑھ گئی۔تفصیلات کے مطابق بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔درجہ اول آئل کی قیمت مزید 15روپے اضافے سے419روپے سے بڑھ کر 434روپے فی لیٹر جبکہ پانچ پیکٹ کی پیٹی 75روپے اضافے سے2095سے2170روپے تک ہوگئی۔
پرچون سطح پر درجہ دوم گھی کی قیمت 5روپے اضافے سے390سے395روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔ہول سیل مارکیٹ میں دال چنا کی قیمت بھی مزید 2روپے اضافے سے152روپے فی کلو ہو گئی۔ دودھ بنانے والی کمپنیوں نے بھی قیمت میں 5روپے اضافے کا اعلان کر دیا اور یکم مارچ سے فی لیٹر قیمت 5روپے اضافے سے
170روپے مقرر ہو گی۔بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات اور پیکنگ میٹریل میں اضافے کو جواز بناتے ہوئے فلور ملوں نے 20کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 50روپے اضافہ کر دیا ہے۔پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب برانچ کے چیئرمین طاہر حنیف ملک نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں زور بروز اضافہ
کی وجہ سے گندم کے گرائنڈنگ چارجز میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ گندم اور آٹے کی ٹرانسپورٹیشن کے اخراجات میں بھی مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ بجلی کے نرخوں میں اضافہ کے باعث پیداواری لاگت بڑھ چکی ہے۔ آٹے کے پیکنگ میڑیل کی قیمتوں میں اضافہ سے پیداوری لاگت پر اضافی بوجھ پڑا ہے۔گندم کے گرائنڈنگ چارجز کا
تعین گزشتہ ماہِ رمضان میں کیا گیا، تب سے لے کر اب تک متعدد بار بجلی، پیٹرولیم مصنوعات اور پیکنگ میڑیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ جس سے 20کلو گرام کے تھیلا آٹا کے نرخوں میں 50روپے تک کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ اضافہ حالیہ ہے جبکہ گرائنڈنگ چارجز کے از سر نو تعین کا معاملہ تاحال التو ا ء میں ہے۔ اگر حکومت موجودہ نرخوں پر آٹافروخت کرنا چاہتی ہے تو فلور ملز کو جاری کرنے والی گندم کی قیمتوں میں کمی کرے بصورت دیگر
آنے والے ہفتہ میں پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلا کر فلور ملنگ انڈسٹری کا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ مزید بتایا گیا ہے کہ محکمہ خوراک نے گرائنڈنگ چارجز میں اضافے کے لئے سمری کابینہ کوبھجوا دی ہے جس کے مطابق چارجز چار سو سے بڑھا کر چھ سو روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،اس صورت میں بھی آٹے کی قیمت دس روپے فی تھیلا بڑھ جائے گی اور اس کی قیمت1160روپے ہو جائے گی۔