ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)بھارتی نیوز ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ بپی لہری نے 8 سال قبل ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ان کے والد نے پاکستان جانے سے انکار کیا اور انہیں بھی جانے کی اجازت نہ دی۔ بپی دا نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں دوست ہونے کے باوجود انہوں نے والد کی بات کو ترجیح دی اور خواہش کے باوجود بھی کبھی پاکستان نہیں
آئے۔بپی دا کے والد کا شمار نامور موسیقاروں میں ہوتا تھا، وہ اکثر لوگوں اور اپنے مداحوں کو پاکستان نہ جانے کا مشورہ دیتے تھے اور اعتراف کرتے تھے کہ وہ سب کچھ ہونے کے باوجود بھی پاکستان نہیں گئے اور نہ ہی جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔یاد رہے کہ انڈیا کے نامور موسیقار اور گلوکار، بپی لہری گزشتہ روز69 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق ان کا انتقال ممبئی کے کریٹی کیئر ہسپتال میں بدھ کو ہوا ہے۔ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر دیپک نامجوشی نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا ہے کہ ‘لہری ایک ماہ سے ہسپتال میں تھے اور انہیں پیر کو ڈسچارج کیا گیا تھا۔ تاہم منگل کو ان کی طبعیت ناساز ہوگئی تھی جس کی وجہ سے ان کے اہلِ خانہ نے ڈاکٹر کو گھر پر بلایا تھا۔ انہیں اس کے بعد ہسپتال لایا گیا۔ بپی لہری کو کئی امراض لاحق تھے۔بپی لہری کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے انڈیا میں ڈسکو میوزک متعارف کروائی اور انہیں بالی وْڈ کا راک سٹار بھی کہا جاتا تھا۔انہوں نے 1970
اور 1980 کی دہائی میں ‘چلتے چلتے’ اور ‘ڈسکو ڈانسر’ سمیت کئی مشہور گانے گائے۔ان کا گایا ہوا آخری گانا بالی وڈ کی 2020 کی فلم ‘باغی’ کے لیے تھا۔سکرین پر وہ آخری بار سلمان خان کے شو بگ باس 15 میں نظر آئے تھے۔گذشتہ برس اپریل میں بپی لہری کو ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال میں کورونا وائرس کے باعث داخل کیا گیا تھا۔ تاہم وہ کچھ دنوں میں ہی صحت یاب ہوگئے تھے۔