لاہور( این این آئی)مرکزی جمعیت اہلحدیث کے ممتاز عالم دین اور ملک کے معروف قاری محمد ادریس عاصم 73 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ ان کی نماز جنازہ مینار پاکستان گرائونڈ میں شیخ الحدیث جامعہ سلفیہ حافظ مسعود عالم نے پڑھائی۔ جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔ جس میں علما ،قرا کرام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والیافراد شامل تھے ۔انہیں بادامی باغ قبرستان میں
سسکیوں اور آہوں میں سپردخاک کردیا گیا۔ انہوںنے فن قرات و تجوید پر بیالیس کے قریب کتابیں تصنیف کیں۔ وہ مدینہ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل تھے۔انہوں نے تجوید وقرات اور حفظ قرآن اور تدریس میں پچاس سال خدمات انجام دیں۔آپ 1949 کو لاہور میں پیداہوئے۔ والد کا نام محمدیعقوب تھا۔چینیاں والی مسجد لاہور کے قریبی سکول سے پرائمری پاس کیا جبکہ ناظرہ قرآن مجید اور حفظ القرآن کریم چینیا والی مسجد میں مکمل کیا۔ قاری اظہار احمد تھانوی سے 1965 میں حفظ اوتجوید مکمل کی ۔ درس نظامی کے لیے آپ جامعہ محمدیہ رینالہ خورد جبکہ جامعہ اسلامیہ گوجرانولہ میں حضرت ابوالبرکات رحماللہ علیہ سے متعدد کتابیں پڑھیں اور 1975 میں سند فراغت حاصل کی۔درس نظامی مکمل کرلینے کے بعد آپ نے 1976 میں لاہور میں ہی تدریس شروع کی اور ساتھ ساتھ قاری اظہار احمد تھانوی سے سبعہ عشرہ مکمل کرلی۔المدرسہ العالیہ، تجوید القرآن، لسوڑیوالی مسجد ،شیراں والا گیٹ میں ساری زندگی قرآن پاک کی خدمت میں گزاری ۔وہ دوہفتے قبل گھر میں آتشزدگی کے باعث شدید زخمی ہو گئے تھے۔انکی جنازے میں علامہ ابتسام الہی ظہیر، مولانا عبداللہ نثار، مولوی عتیق اللہ سلفی، قاری محمود الحسن بڈھیمالوی، قاری نوید الحسن لکھوی، ڈاکٹر حماد لکھوی، علامہ ہشام الہی ظہیر، حافظ عبدالغفار روپڑی، قاری یعقوب شیخ، حافظ بابر فاروق رحیمی، قاری سید صداقت علی، قاری احمد میاں تھانوی ،مولانا ابولہاشم، حافظ احمد شاکر، قاری صہیب میرمحمدی، قاری ابراہیم میر محمدی، ڈاکٹر رانا تنویرقاسم، مولانا شمشاد سلفی، میاں محمد جمیل،حافظ یونس آزاد سمیت بڑی تعداد میں علما نے شرکت کی ۔ دریں اثنا مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر ،سینیٹر حافظ عبدالکریم نے مرحوم کی تجوید وقرات کے میدان میں خدمات کو سراہا اور کہا کہ وہ تجوید قرات کے امام تھے ۔اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے ہم ان کے خاندان عزیز اقارب،اور متعلقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔