ہفتہ‬‮ ، 15 جون‬‮ 2024 

فیول ایڈجسٹمنٹ کی ساری رقم صارفین کو واپس کریں، نیپرانے ہدایات جاری کر دیں

datetime 13  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (ایجنسی )نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ”کے الیکٹرک“ کو ہدایت کی ہے کہ وہ نومبر 2021 میں فیول لاگت کم رہنے پر صارفین کو فروری کے ماہانہ بل میں 76 پیسے فی یونٹ واپس کرے. رپورٹ کے مطابق ریگولیٹر نے کہا کہ نومبر 2021 کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میںکے الیکٹرک نے 32 پیسے فی یونٹ اضافے کا مطالبہ کیا تھا لیکن الیکٹرک اور مالی ڈیٹا کی جانچ پڑتال،

عوامی سماعت، دستاویزات کی تصدیق اور جائزہ لینے کے بعد نیپرا اس نتیجے پر پہنچا کہ کے الیکٹرک، صارفین سے پہلے ہی اصل لاگت سے زیادہ چارجز وصول کرچکا ہے. لہٰذا ریگولیٹر نے نومبر کے لیے ایف سی اے میں 76 پیسے فی یونٹ کم کرنے کا فیصلہ کیا اور کے الیکٹرک کو 76 پیسے فو یونٹ صارفین کو فروری کے بلوں میں واپس کرنے کا کہا ہے اتھارٹی نے کے الیکٹرک کو ہدایت کی ہے کہ نومبر 2021 کے ایف سی اے جو کہ 75.91 پیسے بنتے ہیں ان کا اطلاق لائف لائن صارفین، 300 یونٹ تک استعمال کرنے والے گھریلو صارفین اور کے الیکٹرک کے زرعی صارفین کے علاوہ تمام صارفین پر ہوگا ۔ریگولیٹر نے واضح کیا کہ ماہانہ ایف سی اے کی بنیاد پر منفی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق ان تمام گھریلو صارفین پر بھی ہوگا جو ٹی او یو میٹر کے حامل ہیں، نظر ثانی ایف سی اے صارفین کے بلوں میں نومبر 2021 کے بلوں میں چارج کردہ یونٹس کی بنیاد پر علیحدہ سے ظاہر کیا جائے گا. کے الیکٹرک، فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ نومبر 2021 کے چارجز کو فروری 2022 کے ماہانہ بل میں ظاہر کرے گا، انکریمینٹل انڈسٹریل اینڈ ونٹر انسینٹو پیکج کے قابل اطلاق ہونے کی صورت میں منفی ایف سی اے کی مقدار کو کے الیکٹرک کی آئندہ آنے والی ایڈجسٹمنٹ میں شامل کیا جائے گا ریگولیٹر نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کو ٹپال اور گل احمد کے مبینہ طور پر خراب پلانٹس سے متعلق

ہر مہینے ان کے فیول سپلائر، تھرڈ پارٹی اور ان کی اپنی لیبز کی کیلوریفک ویلیو ٹیسٹ رپورٹس فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، لیکن بار بار کی ہدایات کے باوجود ٹپال اور گل احمد کی آر ایف او کنسائنمنٹ وائس سی وی رپورٹس فراہم نہیں کی گئیں۔نیپرا نے مزید بتایا کہ نومبر 2021 میں کے الیکٹرک کی جانب سے نیشنل گرڈ سے

خریدی گئی بجلی کی لاگت کو 9 روپے 92 پیسے فی یونٹ چارج کیا گیا جبکہ نیپرا نے واپڈا کی سابقہ تقسیم کار کمپنیوں کے لیے 8 روپے 4 پیسے فی یونٹ ریٹ کی منظوری دی تھی. لہٰذا نیشنل گرڈ سے خریدی گئی بجلی پر کے الیکٹرک کے لیے منظور کردہ ریٹس کے اطلاق کی صورت میں فیول لاگت میں تقریباً ایک ارب 38 کروڑ

روپے کی کمی ہوئی ریگرلیٹر نے مزید کہا کہ بظاہر کچھ اچھے پلانٹس کو پیداور کے لیے نہیں چلایا گیا بلکہ خراب ذرائع کو استعمال کرکے بجلی پیدا کی گئی ۔نپیرا نے مزید کہا کہ کورنگی کے جی ٹی پی ایس اور سائٹ ایس جی ٹی پی ایس پلانٹس کو کے الیکٹرک کی جانب سے مکمل فعال نہیں کیا گیا اور کچھ خاص گھنٹوں کے دوران

اپنے پلانٹس سے وابستہ مہنگے پلانٹس چلا کر نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی سے بھی کم بجلی لی گئی کے الیکٹرک ان خلاف ورزیوں کی وضاحت کرنے میں ناکام رہا جس کے نتیجے میں 12 کروڑ 49 لاکھ کا مالی دباؤ پڑا، ریگولیٹر نے 12 کروڑ 49 لاکھ روپے کی رقم کے الیکٹرک کے دعووں کے مطابق روکی ہے۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…