نئی دہلی(این این آئی)مسلم دشمنی کے حوالے سے مشہور مودی سرکار حجاب معاملے پر اپنی ڈھٹائی پر قائم ہے اور اس نے عالمی دبا ئوکو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اسے ملک کا اندرونی معاملہ قرار دے دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت میں مسلم دشمنی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے، ریاست کرناٹکا کے بعد اب راجستھان کے کچھ کالجز میں بھی مسلمان طالبات
کو حجاب لینے پر پابندی لگادی ۔ایک جانب ہندو انتہا پسندوں کی مسلم دشمن کارروائیوں پر عدالتوں نے چپ سادھ لی ہے تو دوسری جانب مودی سرکار بھی اپنی خاموش حمایت کے ذریعے ان ہندو انتہا پسندوں کے حوصلے بلند کر رہی ہے۔مسلم طالبات پر حجاب لینے پر پابندی کے حوالے سے پاکستان سمیت دنیا کے کئی ملکوں نے بھارت کو آڑے ہاتھوں لیا لیکن مودی سرکار اپنی مسلم دشمنی پر قائم ہے۔مودی سرکار کی ڈھٹائی اس قدر بڑھ چکی ہے کہ عالمی برادری کی جانب سے حجاب کے معاملے پر سچی بات کو بھی قبول کرنے سے انکار کردیا ۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے عالمی دبائو پر بیان جاری کیا جس میں ایک ذمہ دار ملک کے بجائے ہندو انتہا پسندی کا مکروہ چہرہ جھلک رہا ہے۔ارندم باگچی نے اپنے بیان میں کہا کہ کرناٹکا کے کچھ تعلیمی اداروں میں طالبات کے لباس کے ضابطے (حجاب پر پابندی)کا معاملہ ریاست کی ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے ملک میں آئینی طریقہ کار ، جمہوری اخلاقیات اور سیاسی ہم آہنگی وہ بنیادی عناصر ہیں جن کے ذریعے تمام غور طلب معاملات کو حل کیا جاتا ہے۔ارندم باگچی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ جو لوگ اور ممالک بھارت کو اچھی طرح جانتے ہیں وہ انہیں ان حقائق کا ادراک ہے۔ بھارت کے اندرونی مسائل پر کئے جانے والے تبصرے اور بیانات کو قبول نہیں کیا جائے گا۔