نئی دہلی، جے پور(این این آئی) بھارت میں ہندوانتہاپسندی عروج پرہے۔ کرناٹک کے بعد اب اترپردیش کے ایک کالج سے بھی حجاب پہننے والی طالبہ کونکال دیا گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے شہرجون پورکے ایک کالج میں مسلمان طالبہ کوحجاب کرکے کالج آنے پرکلاس سے
نکال دیا گیا۔پرنسپل اوراساتذہ نے بھی طالبہ کی مدد کرنے کے بجائے یونیفارم کے اصولوں کی پابندی کرنے کو کہا۔کرناٹک میں تعلیمی اداروں میں باحجاب طالبات کے داخل ہونے پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔حجاب پرپابندی کیخلاف بھارت کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا جارہا ہے۔طالبات کے احتجاج کوروکنے کے لئے کرناٹک کے تعلیمی ادارے 16 فروری تک بند کردئیے گئے ہیں۔دوسری جانب بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب پر بڑھتے ہوئے تنازے کی بازگشت صحرائی سرزمین راجستھان میں بھی پہنچ گئی اور دارالحکومت جے پور میں کچھ مسلم خاندانوں کا کہا ہے ایک پرائیویٹ کالج ان کی بچیوں کو بغیر سر ڈھانپے کلاس میں شرکت کے لیے کہہ رہا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایک پولیس افسر جتیندر سنگھ نے خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کالج انتظامیہ نے مسلم لڑکیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے حجاب کو گھر پر چھوڑ دیں اور کالج یونیفارم میں کلاسز میں شرکت کریں۔ پولیس افسر نے تاہم دعویٰ کیا کہ وہ اس معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ قبل ازیں ریاست کرناٹک میں کئی کالجوں نے ہندو طلباء اور ہندو توا کے شرپسندوں کے کہنے پر حجاب پر پابندی عائد کر دی ہے۔