لاڑکانہ(این این آئی)سینٹرل جیل لاڑکانہ میں 70 قیدیوں کی دیگر جیلوں میں منتقلی کے بعد کشیدگی کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں قیدیوں نے 7 اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا۔جیل ذرائع کے مطابق یرغمالی اہلکاروں کی رہائی کے لیے قیدیوں سے مذاکرات جاری ہیں۔ڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ مولا بخش سہتو کے مطابق
سینٹرل جیل کے 70 قیدیوں کو لاڑکانہ جیل سے دیگر جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سینٹرل جیل کے 70 قیدیوں کی لاڑکانہ جیل سے منتقلی کا کام انتظامی وجوہات کے سبب کیا گیا تھا۔دوسری جانب لاڑکانہ سینٹرل جیل کے 7 پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنانے کے بعد ان کی رہائی میں ناکامی کے بعد یرغمالی اہلکاروں کے ورثا اورلاڑکانہ شہری ایکشن کمیٹی کی جانب سے سینٹرل جیل کے سپرنٹنڈنٹ اشفاق کلوڑ کے خلاف ریلی نکالی گئی۔ جہاں پر شہری ایکشن کمیٹی کے رہنما برکت گاد، شیر محمد بھٹو، نور مصطفی بھٹو اور دیگر نے کہا کہ کرپٹ اور راشی جیل سپرنٹنڈنٹ اشفاق کلوڑ کی وجہ سے جیل میں دوبارہ کشدگی شروع ہوئی ہے جس کے سبب قیدیوں نے گذشتہ پانچ دنوں سے 7 پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنالیا ہے جس کی وجہ سے مسلسل جیل کا ماحول خراب ہوچکا ہو رہا ہے اور یرغمال پولیس اہلکاروں کی زندگی بھی داؤ پر لگ گئی ہے جو کہ جیل سپرنٹنڈنٹ کی نا اہلی ہے، مظاہرین نے سندھ سرکار سے مطالبہ کیا کہ،6 دنوں سے 7 یرغمالی پولیس اہلکاروں کو قیدیوں سے آزاد کرا کے نا اہل جیل سپرنٹنڈنٹ اشفاق کلوڑ کو ہٹایا جائے۔