اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور ان کے خاندان کے دیگر افراد کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں ہونے والی پیش رفت کاجائزہ لیاگیاہے۔ ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں چیئرمین نیب
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال، مشیر داخلہ واحتساب مصدق عباسی سمیت اہم سرکاری افسران اور اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی اور کیس میں ہونیوالی پیش رفت کے ساتھ ساتھ شوائد کا بھی جائزہ لیاگیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کاموقف تھا کہ اگر شہبازشریف کے خلاف تمام تر ٹھوس شوائد موجود ہیں تو ان کو گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا یہ ہمارے لئے ایک ٹیسٹ کیس ہے جس پر انہیں بتایا گیاکہ ایف آئی اے تیزی کے ساتھ مزید ٹھوس شوائد اکھٹاکر رہی ہے تاکہ کسی بھی ملزم کوبھاگنے کاموقع نہ ملے ۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کے لانگ مارچ اور حکومت کیخلاف عدم اعتمادکی تحریک سے پہلے کوئی بڑی گرفتاری ہوجائے تاکہ ان کی حکومت کیلئے کوئی پریشانی نہ ہولیکن تحقیقاتی ادارے اس حوالے سے مکمل شوائد کے بغیر شہباز شریف پر ہاتھ ڈالنے کیلئے تیار نہیں تاکہ مستقبل میں ان کی پوزیشن خراب نہ ہو۔ ذرائع کا مزیدکہنا ہے کہ شہبازشریف کے علاوہ اوربھی اپوزیشن کی شخصیات وزیراعظم عمران خان کے ریڈار پر ہیں جن کی وہ گرفتاری چاہتے ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اپوزیشن کی گرفتاریوں کے حوالے سے جس قسم کا تعاون وزیراعظم کو ماضی میں حاصل تھا وہ اب نہیں ہے کیونکہ بہت سی تبدیلیاں رونماہوچکی ہیں۔