اسلام آباد ( آن لائن )سینٹ کے اندر بھی اپوزیشن کی تمام جماعتیں حکومت کیخلاف متحد ہوگئی ہیں جبکہ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے رویئے کے خلاف بھی شدید احتجاج کرتے ہوئے وائٹ پیپر لانے کا اعلان کیا ہے ۔سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز اور مرکزی رہنمائوں کا مشترکہ اجلاس پیر کو پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس کی صدارت سینٹ میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضاگیلانی نے کی ۔
اجلاس میں چیئرمین سینٹ کے اپوزیشن کے ساتھ رویئے پر شدیدتشویش ظاہر کی گئی اور بعض اراکین نے فوری طور پر ان کیخلاف عدم اعتماد لانے کا بھی مطالبہ کیا ۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی اور پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے بتایا کہ آج کے اجلاس میں چیئرمین سینٹ کے رویئے کیخلاف اراکین پھٹ پڑے ہیں کیونکہ قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل ، ذیلی کمیٹی کے اجلاس بلانا اور ذیلی کمیٹیوں کے لئے جگہ فراہم نہ کرنا اپوزیشن کے ساتھ زیادتی ہے اپوزیشن کے سوالات چیمبر میں ہی نمٹا دیئے جاتے ہیں اور ان سوالات کو نمٹانے کی وجہ بھی نہیں بتائی جاتی ایوان میں وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان ہی تمام سوالوں کے جواب دیتے ہیں باقی وزیر نہیں آتے ہم چیئرمین سینٹ کے رویئے کے خلاف تمام تفصیلات جمع کررہے ہیں کیونکہ ہمارے کچھ لوگوں کو ایوان میں بولنے کابھی موقع نہیں دیا جاتا میمورنڈم کی شکل میں ایک وائٹ پیپر تیار کیاجائے گا جو ہم چیئرمین کو پیش کرینگے اور ان سے درخواست کرینگے کہ وہ اپنے رویئے میں بہتری لائے ان کا کہنا تھا کہ سینٹ میں حکومت کو کئی مواقعوں پر چھوٹ دی گئی سہولت دی گئی لیکن اب ایسا نہیں ہونے دیا جائے گا اور چیئرمین کا یکطرفہ رویہ برداشت نہیں کیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی فیصلہ کیاگیا ہے کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں اب سینٹ میں زیادہ سرگرم نظر آئینگی جس طرح باہر اپوزیشن جماعتوں میں اتحاد ہوا ہے اسی طرح سینٹ کے اندر بھی حکومت مخالف اتحاد تشکیل دیاگیا ہے اور ہم متحد ہوکر حکومت کی چیرہ دستیوں کا مقابلہ کرینگے اور پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی ہوگی انہوں نے کہا کہ دلاور خان گروپ کا ہم سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ہمیشہ انہوں نے حکومت کا ہی ساتھ دیا ہے ۔