بیجنگ (آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن صرف عمران خان کی دشمنی میں اکٹھے ہوئے ہیں، پاکستان ڈھیلی ڈھالی موومنٹ کی مایوسی بڑھ رہی ہے، ان میں صبر کا پیمانہ ختم ہو رہا ہے اور یہ سمجھ رہے ہیں اگلے انتخابات ان کے ہاتھ سے نکل رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے قوم کو نئے پاکستان کا جو خواب دیکھایا تھا وہ پورا ہو کر کے رہے گا۔
بیجنگ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر سے پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئر مین پی پی پی بلاول بھٹو کی ملاقات کو دلچسپ پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں دلچسپ صورت حال دیکھنے کو ملی جہاں ہم نے دیکھا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے پیٹ پھاڑ کر شہباز شریف نے پیسے نکلوانے تھے وہ خود شہباز شریف کے گھر چلے گئے۔ جب عزت نفس نہ ہو اور کوئی معاملہ نہ ہوتو پھر ایسا ہی ہوتا ہے جو ہم نے پاکستان میں دیکھا۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو ہم پہلے ہی پاکستان کی ڈھیلی ڈھالی موومنٹ کہتے ہیں، اس لیے کہ یہ ایک دن کچھ ہوتی ہے، دوسرے دن کچھ اور تیسرے دن کچھ ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں، جن کے بارے میں ہم پہلے دن سے بتا رہے ہیں کہ یہ اکٹھے ہیں، کبھی بھی یہ ایک دوسرے سے علیحدہ نہیں ہیں اور یہ صرف عمران خان دشمنی میں اکٹھے ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب 5 فروری کو پاکستان میں پوری قوم کشمیریوں سے یکجہتی کا دن منارہی تھی تو ہم نے دیکھا کہ پاکستان کے پورے کریمنلز نے بھی ایک دوسرے کے ساتھ یک جہتی کا مظاہرہ کیا اور ماڈل ٹاؤن میں اکٹھے ہوئے۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ یہی وہ خطرات ہیں، جن کے یہ کریمنلز اکٹھے ہوتے ہیں، جب بھی ان کے مقدامات میں سنجیدگی آتی ہے،
جب بھی ان کے باہر پڑے ہوئے پیسے واپس لانے کے لیے کوششیں تیز ہوتی ہیں، تو یہ سارے اکٹھے مل جاتے ہیں۔ ہمیں اس سے پہلے بھی کوئی فرق نہیں پڑا، اب بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا اور مستقبل میں کوئی فرق نہیں پڑے گا، وزیراعظم عمران خان پاکستان کے سب سے مقبول لیڈر ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی
ٹی آئی) واحد جماعت ہے جو پاکستان کی وفاقی جماعت ہونے کا دعویٰ کرتی ہے، پی ٹی آئی کے علاوہ باقی تمام جماعتیں علاقائی ہیں۔ اگر مسلم لیگ (ن) کو دیکھیں تو وہ صرف وسطی پنجاب کی پارٹی ہے، پیپلزپارٹی صرف اندرون سندھ کی جماعت ہے اور آج وہ اپنے ساتھی فضل الرحمٰن کو بھول گئے ہیں، ان کو بھی ساتھ لے جاتے تو
بڑا اچھا ہوجاتا۔ سینیٹ میں اپوزیشن کو آج جو بدترین شکست ہوئی، یہ اس شکست کا نتیجہ ہے جو آج یہ ملاقات ہوئی لیکن اس طرح کی اور شکستیں اپوزیشن کا مقدر ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جوں جوں وقت گزرتا جا رہا ہے ہم دیکھتے ہیں پاکستان ڈھیلی ڈھالی موومنٹ کی مایوسی بڑھ رہی ہے، ان میں صبر کا پیمانہ ختم ہو رہا ہے اور یہ
سمجھ رہے ہیں اگلے انتخابات ان کے ہاتھ سے نکل رہے ہیں۔ چونکہ اگلے انتخابات بھی ہاتھ سے نکل رہے ہیں تو انہوں نے فیصلہ کیا ہے ہم اکٹھے ہو کر شاید مقابلہ کریں گے، تو پچھلی دفعہ بھی آپ اکٹھے آئے تھے ہم نے آپ کا مقابلہ کیا اور آپ کو بری طرح شکست ہوئی۔فواد چودھری نے کہا کہ آپ دوبارہ بھی اکٹھے آئیں گے تو دوبارہ آپ
کو بری طرح شکست ہوگی تاہم اس وقت وزیر اعظم نے خارجہ پالیسی کا محاذ سنبھالا ہوا ہے۔ پاکستان کی معیشت ہو، خارجہ پالیسی ہو یا پاکستان کی داخلی پالیسی ہو تمام پالیسیوں میں پاکستان آگے جارہا ہے اور آپ دیکھیں گے کہ وزیراعظم عمران خان نے قوم کو نئے پاکستان کا جو خواب دیکھایا تھا وہ پورا ہو کر رہے گا۔