سکھر(این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہاہے کہ یہ حکومت ہمیں 2018 کی معیشت واپس کردے ہم اس کے سارے گناہ معاف کردیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ اس حکومت کے اقدامات کی وجہ سے مستقبل میں آنے والی حکومت کو بھی سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا
ایک آدمی کی غلطی کا خمیازہ اس وقت پوری قوم بھگت رہی ہے اس حکومت نے ہمیں آئی ایم ایف کا غلام بنا دیاہے ہمارے مرکزی بنک کو آئی ایم ایف کے سامنے جوابدہ بنادیا ہے موجودہ حالات میں ہماری خود مختاری اور سالمیت چیلنج ہوچکی ہے پوری قوم اور ادارے سمجھ چکے ہیں کہ اس حکومت سے کچھ نہیں ہوگا وہ 2028 تو کیا مزہد چھ ماہ بھی اس حکومت کو مزید بھگتنے کو تیار نہیں ہیں ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت کا معیشت اور مہنگائی پر سے کنٹرول ختم ہوچکاہے اس حکومت نے کہاتھا کہ منی بجٹ سے عوام پر دو ارب کا بوجھ پڑے گا تو وہ بتائے کہ وہ کون سے دو ارب ہیں کہیں وہ دو ارب ڈالرز تو نہیں ہیں جس کا بوجھ پڑے گا عوام پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے دن حکومت سے کہا تھا کہ وہ معاشی معاملات پر مل بیٹھے مگر وہ تو اپنی ہر ناکامی کا ملبہ سابق حکومتوں پر گرارہی ہے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایسا کوئی مارچ نہ کرے کہ گلی،کوچوں،محلوں اور راستوں پر مہنگائی،بیروزگاری اور مسائل سے پریشان عوام ان پر ٹوٹ پڑیں کیونکہ پی ٹی آئی کے پاس اشیائے ضروریہ کی قیمتیں،مہنگائی،بیرزگاری اور مسائل بڑھانے کے سوا کچھ نہیں ہے اور اب تو ہمارے شدید مخالف بھی یہ کہتے ہیں کہ ہم اپنے سارے گناہوں کی معافی مانگنے کو تیار ہیں اس حکومت کو نکالو ملک میں کوئی ایسا بندہ نہیں ہے جو اس حکومت کو بہتر سمجھتاہو ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ پاکستان کو کسی اور راستے پر لے جانا چاہ رہے۔ہیں ان کاکہنا تھا کہ ہم ملک میں کوئی عبوری یا پوری حکومت نہیِں صرف ملک کی بہتری چاہتے ہیں ترقی چاہتیہیں یہ حکومت عوام کو مزہد بیوقوف بنانے کا سلسلہ بند کرے۔