اسلام آباد(آن لائن)قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تقریر پر طنزیہ تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ چھوٹے قد والے لوگ بڑے ایوان میں آگئے ہیں ان چھوٹے لوگوں نے چمچے کرچھے گالیاں دینے کے لئے پال رکھے ہیں توقع تھی کہ آج کرپشن کیس میں پیشی کے بعد اپوزیشن لیڈر یہاں کوئی سنجیدہ گفتگو کریں گے
یہ چھوٹے دل کے لوگ بڑے ایوان میں آگئے ہیں یہ ہمیں سبق دینے آئے ہیں کہ مری کے واقعہ میں کیا کرنا چاہئے تھا جب تحریک انصاف کے ارکان مری میں لوگوں کے ساتھ ریسکیو کام کررہے ہیں تھے اس وقت سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اسلام آباد میں پریس کانفرنس کررہے تھے انہوں نے کہا کہ بتادیں ن لیگ کا ایک بھی رکن قومی اسمبلی مری پہنچا ان کے دور میں ماڈل ٹاون واقعہ ہوا ان کے دور میں سو بچے آکسیجن نہ ملنے سے مر گئے ان کے دور میں ماڈل ٹاون ہویا مری ترقی ان کے گھروں کے گرد ہوئی ہے آج پالیسی کے نتیجے میں اندرون ملک سیاحت کو فروغ ملا ہیفوادچودھری نے کہا کہ آج، بھی شوبدہ، بازی، کی گئی ہے ہر حادثے پر سیاست کر سکیں ان کے پاس آج بھی کہنے کو کچھ نہیں، تھا بدقسمتی سے لیڈر جعلی طریقے، سے بنائے جاتے ہیں تیس، سالوں، میں یہ بونے سیاستدان بنے چمچے کڑچھے اسمبلی میں، بیٹھے ہوئے تھے ان، بونوں، کی، حیثیت نہیں ہے بات کرنے کی انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہلی بار ماحول پر بات کی ہے مری واقع ص ہر آنکھ اشکبار ہے، کیا یہ واقعہ ہونے سے روکا جا سکتا تھا دوسرا، ریسکیو کوشششیں کس حد تک کی گئی ؟ بڑے ہال، میں آکر ان کا دل بڑا نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ اندرونی سیاحت سے متعلق نیا زاویہ دیا ،ہم جدت لانا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے،
ہر چیز نیی کرنی پڑ رہی ہے ہم ان کے بچھائے ہوئے کانٹے صاف کر رہے ہیں اگلے سات، سال، بھی انکا رونا دھونا جاری، رہے گا عمران کی قیادت میں پاکستان، ترقی کرے گا،فواد چودھری کی تقریر شروع ہوتے ہی اپوزیشن کا شور شرابہ شروع کر دیا اپوزیشن کے نو نو اور شیم شیم کے نعرے اور تقریر کے دوران اپوزیشن کی طرف سے لوٹے لوٹے کے نعرے بھی لگائے جاتے رہے۔