جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

آئین اور قانون کو مذاق بنا رکھا ہے، کیا یہ پولیس اسٹیٹ ہے؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

datetime 7  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں ایف آئی آر درج کرنے کے خلاف اپیل پر پراسیکیوٹر جنرل سندھ سے وضاحت طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیدیا۔جمعہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل بینچ نے لاپتہ افراد کیس میں ایف آئی آر درج کرنے پر پراسیکیوشن کی اپیل پر سماعت کی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پراسیکیوٹر جنرل سندھ فیض ایچ شاہ پر شدید برہم ہوگئے۔ انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیا یہ پولیس اسٹیٹ ہے؟ آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیرنا بند کریں۔ آئین اور قانون کو مذاق بنا رکھا ہے۔ کیا آپ شہریوں کو لاپتہ کرنے والوں کی سہولت کاری کررہے ہیں؟۔پراسیکیوٹر جنرل سندھ فیض ایچ شاہ نے موقف دیا جی ایسا نہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس میں کہا کہ بالکل ایسا ہی ہے، آپ سہولت کاری کا کام کررہے ہیں، آپ کا کام کیا ملزمان کو تحفظ دینا ہے؟ کیا آپ ایس ایچ او ہیں جو ایف آئی آر درج کرنے نہ کرنے کا فیصلہ کریں گے؟۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ دکھ ہوا کہ ریاست ایک ایف آر درج ہونے کیخلاف عدالت میں آئی۔شہری محمد اقبال پٹیل نے کہا کہ میرے بھائی محمد ندیم پٹیل کو سی ٹی ڈی انچارج راجا عمر خطاب نے اغوا کیا۔ سندھ ہائیکورٹ نے راجا عمر خطاب کیخلاف ایف آئی آر کا حکم دیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پراسیکیوٹر جنرل سندھ سے استفسار کیا کہ بتائیں، آپ نے کس حیثیت میں یہ اپیل دائر کی؟ کیا راجا عمر خطاب اتنا طاقتور ہے کہ آپ کے ادارے کو چلا رہا ہے؟، راجا عمر خطاب کے بجائے آپ کو اپیل کی ضرورت کیوں پیش آئی۔ آپ کو ایس ایچ او کے اختیارات کب سے مل گئے؟۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دکھ ہوا کہ

ریاست ایک ایف آئی آر کیخلاف اپیل کر رہی ہے۔ کم از کم اتنا تو حق دیں کہ نام شامل ہوسکے کہ کس نے اغوا کیا۔ ایف آئی آر غلط درج ہو تو کٹوانے والے کیخلاف آپ کا حق ہے۔پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے موقف دیا کہ ایف آئی آر درج ہو جائے تو ہمیں اب کوئی اعتراض نہیں۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ایف آئی آر درج کرکے

کسی پر احسان کیا کیا؟ کیا احسان کر رہے ہیں یہ کرکے، آپ کی ذمہ داری ہے یہ۔ یہ کون سا طریقہ ہے، جو مرضی آئے وہ کریں۔ کس قانون کے تحت آپ نے یہ فیصلہ کیا؟۔عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل سندھ سے اپیل دائر کرنے پر وضاحت طلب کرلی اور پیر کو وضاحت کے ساتھ دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…