بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

میں جواب نہیں دوں گی، پرویز رشید کے ساتھ گفتگو کی کال ٹیپ سامنے آنے کے بعد مریم نواز کا دبنگ ردعمل

datetime 6  جنوری‬‮  2022 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ، این این آئی)میں جواب نہیں دوں گی، پرویز رشید کے ساتھ گفتگو کی کال ٹیپ سامنے آنے پر مریم نواز کا انتہائی دبنگ ردعمل سامنے آیا ہے، انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کس کو حق ہے کہ میری ذاتی گفتگو کو ٹیپ کر کے ایک چینل کو دے، مجھ سے اس بات پر معذرت کی جائے۔ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے

مریم نواز نے کہا کہ سب سے پہلے تو مجھ سے اس بات کی معذرت کی جائے کہ میرا فون ٹیپ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کس کو حق ہے کہ میری ذاتی گفتگو کو ٹیپ کرے اور پھر ایک میڈ یا چینل کو دے،مجھے پہلے اس بات کا جواب دیا جائے اور معذرت کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی ذاتی زندگی میں ہونے والی گفتگو کا جواب نہیں دوں گی۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز اور سابق وزیراطلاعات پرویز رشید کی صحافیوں کے بارے میں مبینہ غیر اخلاقی گفتگو پر ایسوسی ایشن آف الیکٹرونک میڈیا اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ)، کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای)، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے) اور کراچی پریس کلب کے صدر نے شدید مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں ایمنڈ نے کہا کہ مذموم مقاصد کیلئے کسی بھی سیاسی جماعت یا ادارے کی جانب سے ورکنگ جرنلسٹس کی توہین کو مسترد کرتے ہیں،کسی شخص یا ادارے کو میڈیا ہاؤسز کو ڈکٹیٹ کرنے کا حق نہیں۔سی پی این ای نے کہا کہ مبینہ آڈیو لیک میں سیاستدانوں کی صحافیوں کے خلاف غیر اخلاقی گفتگو نے میڈیا کنٹرول کرنے کی پوشیدہ آمرانہ سوچ کا پردہ چاک کر دیا۔پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے کہا کہ پرویز رشید نے اپنی قیادت کو خوش کرنے کیلئے صحافیوں کے بارے میں توہین آمیز گفتگو کی۔کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی اور سیکرٹری جنرل رضوان بھٹی نے بھی مذمت کی۔صحافیوں کی نمائندہ تنظیموں نے مریم نواز اور پرویز رشید سے معذرت کرنے کا بھی مطالبہ کردیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…