چشتیاں(این این آئی)ترجمان وزیراعظم و معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ نواز شریف کبھی ملکی سیاست میں نہیں آ سکتے، (ن) لیگ والے خواب دیکھنا چھوڑ دیں ،وزیراعظم عمران خان کبھی بھی کرپٹ مافیا کو این آر او نہیں دیں گے،قومی خزنے سے اربوں لوٹنے والے نواز شریف علاج کے بہانے ملک سے فرار ہوئے، نواز شریف کو عدالتوں نے جھوٹا اور نا اہل قرار دیا ہے ،
چاہتے ہیں نواز شریف وطن واپس آ کر عدالتوں اور قانون کا سامنا کریں۔ وہ تحریک انصاف کے ورکرز کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کنونشن میں بڑی تعداد میں تشریف لانے پر پی ٹی آئی کارکنان اور رہنمائوں کا شکرگزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ایک بیانیہ دیا جا رہا ہے کہ نواز شریف کی ڈیل ہو رہی ہے اور وہ اب ملک واپس آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نواز شریف جنہوں نے پنجاب میں دھوکہ دہی سے اپنیپلیٹ لیٹس کم کرنے کے حوالے سے جھوٹ بولا اور نواز شریف کی صحت کو لے کر ایک حشر برپا کیا گیا، اس کے بعد نواز شریف نے ملک سے فرار اختیار کی لیکن لندن جاتے ہی نواز شریف ایسے ہشاش بشاش ہو گئے جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بیرون ملک جا کر جھوٹ بولے، تقریریں کیں اور عدلیہ و قومی اداروں کے خلاف بدزبانی کی۔ انہوں نے کہا کہ اب نواز شریف کے پاسپورٹ کی مدت ختم ہو گئی ہے، ہم نے نواز شریف کے پاسپورٹ کی مدت میں توسیع کی ہے نہ ہی کریں گے، اب جیسے ہی نواز شریف کا ویزہ مسترد ہو وہ پاکستان واپس آئیں، ہم چاہتے ہیں کہ وہ ملک واپس آ کر جیل میں اپنی سزا کی مدت پوری کریں۔ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ عدالتوں کے فیصلوں کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان نے نواز شریف کو خالصتاً انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر علاج کے لئے بیرون ملک جانے دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کی ملوں میں کام کرنے والے ڈرائیورز اور کلرک جن کی تنخواہیں ماہانہ 9، 9 ہزار روپے ہیں، ان ملازمین کے اکائونٹس میں اربوں روپے کہاں سے آ گئے، ان سب کے نام، اکائونٹ نمبر اور بینک سٹیٹمنٹس سامنے آ چکی ہیں اور ایف آئی اے میں چالان پیش ہو چکا ہے، شریف خاندان اس بات کا جواب نہیں دیتا
کہ ان کی ملوں میں کام کرنے والے 16 ملازمین کے اکائونٹس میں 17000 ٹرانزیکشنز کیسے ہو گئیں اور 16 ارب روپے ان کے ملازمین کے اکائونٹس میں کہاں سے آ گئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کرسی پر رہیں یا نہ رہیں، وہ کسی بھی صورت ان کرپٹ لوگوں کو این آر او نہیں دیں گے، وزیراعظم عمران خان حکومت
میں ہوں یا اپوزیشن میں ہوں، ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور کرپشن کا حساب ضرور لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں ڈی اے پی کے فی تھیلے کا ریٹ 7 سے 8 ہزار روپے ہے لیکن پاکستان میں ڈی اے پی سستی مل رہی ہے، پی ٹی آئی حکومت ڈی اے پی بنانے کے لئے کمپنیوں کو سبسڈی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دو
سے تین ماہ میں مہنگائی میں کمی ہونا شروع ہو جائے گی، ہم کاشتکاروںکو دوبارہ خوشحال بنائیں گے، وزیراعظم عمران خان ملک میں مختلف مافیاز کے ساتھ لڑ رہے ہیں اور وہ کبھی بھی ان مافیاز کے سامنے نہیں جھکیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ 40سال سے ملک لوٹتے رہے ہیں لیکن عمران خان نے 3سالوں میں ملک کی ترقی کے
انقلابی اقدامات کئے ہیں۔2003کلومیٹر سڑکیں بنائیں،1560سکول اپ گریڈکئے،27ہزار سکولوں کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے،10بڑے ہسپتال بنائے،12یونیورسٹیاں بنا رہے ہیں۔جبکہ صحت کارڈ کی بدولت کروڑوں عوام سرکاری و نجی ہسپتالوں میں علاج معالجہ کراسکیں گے۔انہوں نے کہاکہ چشتیاں کے ضمنی الیکشن میں ملک مظفر خان
تحریک انصاف کے امیدوار ہونگے چنانچہ چشتیاں کے عوام کو چاہئے کہ وہ چشتیاں کے مسائل حل کرنے کیلئے انہیں ووٹ دیکر کامیاب بنائیں۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ اوکاڑہ پاکپتن،منچن آباد ،بہاولنگر،چشتیاں،حاصل پور بہاولپور نیشنل ہائی وے کے منسوخ شدہ روٹ کو بحال کرانے کیلئے اعلی حکام سے بات کریں گے۔کنونشن سے سینیٹر عون عباس بپی ،سابق ایم پی اے عبداللہ وینس،ممتازاحمد مہاروی ،ملک مظفر خاں۔سمیراملک ،اعجاز فاطمہ،چئیرمین بلدیہ چشتیاں عبدالرزاق رامے ،ذیشان چاولہ نے بھی خطاب کیا۔