اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب امیر اور غریب میں فرق ہوگا تو ملک ترقی نہیں کرے گا، موجودہ حکومت سے پہلے تنخواہ دار طبقے کیلئے اپنے گھر کا کسی نے نہیں سوچا،ماضی میں صرف ایک چھوٹا طبقہ امیر ہوتا رہا جس سے ملک کو نقصان پہنچا،کم آمدن والے طبقے کو پہلی مرتبہ اپنا گھر بنانے کا موقع مل رہا ہے، ہمارا سسٹم غریبوں کو اکوموڈیٹ ہی نہیں کرتا،
ہم عام لوگوں کے لیے سبسڈی بڑھاتے جائیں گے ، عام آدمی اور کم آمدن والے تنخواہ دار طبقے کو پہلی مرتبہ اپنا گھر بنانے کا موقع فراہم کر رہے ہیں یہ ایک تاریخی لمحہ ہے، تعمیراتی شعبے کے فروغ سے ہماری معیشت بہت بہتر ہو گی اور تنخواہ دار طبقے کا اپنے گھر کا خواب پورا ہو گا۔ جمعہ کو ’’میرا پاکستان، میرا گھر ہاؤسنگ قرضہ سکیم‘‘کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ گورنرسٹیٹ بینک اور چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی مبارکباد کے مستحق ہیں جن کی محنت سے عام آدمی اور تنخواہ دار طبقہ کو اپنے گھر کی سہولت کیلئے آسان قرضوں کی فراہمی کو ممکن بنایا گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جیسا کہ مشیر خزانہ نے بتایا کہ اس حوالہ سے 1990 سے قانونی رکاوٹیں تھیں، یہ کام بہت پہلے ہو جانا چاہئے تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب میں کرکٹ کھیلتا تھا تو بیرون ملک پاکستانیوں سے رابطہ رہتا تھا، ان کی خواہش صرف یہ ہوتی تھی کہ وہ اتنا پیسہ کما لیں کہ ملک میں اپنا گھر بنا سکیں، ماضی میں حکومتوں نے اس طرف توجہ ہی نہیں دی، بیرون ملک تنخواہ دار طبقہ کو وہاں کی حکومتیں قرض کی سہولت دیتی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومتیں اور فیصلہ سازوں نے اس بارے میں نہیں سوچا اور ملک میں اشرافیہ کی سوچ رکھنے والوں نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے ملک کمزور سے کمزور تر ہوتا گیا اور اشرافیہ نے بیرون ملک پیسہ بنایا،
سرکاری ہسپتالوں میں معیاری علاج ہوتا تھا لیکن رفتہ رفتہ نجی ہسپتالوں کی بھرمار سے سرکاری ہسپتالوں کی حالت خراب ہو گئی کیونکہ اشرافیہ نے اس طرف توجہ نہیں دی کیونکہ وہ علاج ہی بیرون ملک سے کراتے تھے۔ وزیراعظم عمران خان نے چین کی ترقی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ چین میں نچلے طبقہ سے اوپر کی جانب ترقی
ہوئی، پاکستان میں بے پناہ صلاحیت ہے لیکن بدقسمتی سے کمزور طبقوں کو اہمیت نہیں دی گئی، مجھے خوشی ہے کہ عام آدمی اور تنخواہ دار طبقہ کو پہلی مرتبہ گھر بنانے کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بینکوں میں ایسا نظام ہی نہیں تھا جس سے عام آدمی رسائی حاصل کر سکے لیکن اب بینکوں نے اپنے نظام میں
بہتری لائی ہے جس کی وجہ سے 6 ماہ کے عرصہ میں قرض ملنا شروع ہو گئے ہیں۔ وزیراعظم نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ مزید مارکیٹنگ کریں اور اپنے نظام کو عام آدمی کی رسائی کیلئے بہتر بنائیں، آنے والے دنوں میں بہت بڑی تبدیلی آنے والی ہے جس سے ایک طرف کمزور طبقہ کو گھر میسر آئے گا اور تعمیراتی شعبہ کے فروغ
سے ہماری معیشت تیزی سے آگے بڑھے گی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے قرض حاصل کرنے والے افراد کو گھروں کی چابیاں اور نمایاں کارکردگی دکھانے والے بینکوں کے چیف ایگزیکٹو افسران میں اسناد تقسیم کیں۔ تقریب سے مشیر خزانہ شوکت ترین، گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر اور نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے چیئرمین انور علی حیدر نے بھی خطاب کیا۔