اسلام آباد (این این آئی) مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے اسلام آباد کے ڈی چوک پر مظاہرین اساتذہ کا ساتھ دیتے ہوئے غیر آئینی آرڈیننس کی متعلقہ شق فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔انہوں نے سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ ہمارے حال کو تباہ کرنے والا شخص گھر جانے کی تیاری کرے۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کو بلدیاتی اداروں کی ماتحتی میں دینا نالائقی اور نااہلی کی بدترین مثال ہے،
ہم اساتذہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ ہمارے حال کو تباہ کرنے والا شخص ہمارے مستقبل کو اپنی نااہلی کی نظر کرنے سے باز رہے اور گھر جانے کی تیاری کرے۔خیال رہے کہ وفاقی نظامت تعلیمات کو میونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے کے خلاف اسلام آباد میں اساتذہ نے پریس کلب سے پارلیمنٹ کی جانب مارچ کیا۔ ملک اس وقت نظریاتی تہذیبی و اخلاقی اعتبار سے بحرانوں کا شکار ہے، آئینی سیاسی جمہوری انتخابی بحران بہت گہرا ہوتا چلا جارہاہے، سب سے بڑا بحران یہ ہے ریاستی ادارے بذات خود اپنے وجود کیلئے بڑے خطرات میں گھر گئے ہیں،سول و ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے ہر دور میں نیا فارمولا ایجاد کیا،لیکن وقت کے ساتھ وہ ناکام ہوا اور ملکی وجود کیلئے بحران دے کر گیا،عمران خان سیاسی برادری کے ممبر نہیں،عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ،سیاسی قیادت ہو یا میڈیا کے لوگ ہیں سب کو سوچنا ہوگا کہ ریاست کو کیسے آگے بڑھانا ہوگا،کیا ہم ایک دوسرے سے بدلے لے کر آگے جا سکتے ہیں، ٹوٹکوں اور ٹوٹوں سے حکومت نہیں چلتی،ریاست پاکستان کواندر سے خطرات لاحق ہیں،نفرت کے رشتے قائم نہ کریں تو ملک کو بحرانوں سے باہر نکالا جا سکتاہے، ملک کی بنیاد سیاسی برادری کو رکھنی ہے،ووٹوں کی خریدو فروخت کا دھندا دفن کر دیں،میثاق جمہوریت دو جماعتوں نے کیا اسے دوسری جماعتوں تک لے جانا ہوگا،نیب کا قانون مارشل لا ء کے بدتر ین قانون سے بھی بدتر ہے،
(ن)لیگ اور پیپلزپارٹی نے دس سال نیب قوانین کی حفاظت کی،یہ دونوں اس کی گرفت میں آئے،موجودہ حکومت جو نیب قوانین کی حفاظت کررہی ہے وہ بھی اس کے شکنجے میں آئے گی،جب تک بلدیاتی ادارے مضبوط نہیں ہوتے آپ کی جمہوریت گلی محلے میں نہیں پہنچتی،کون جمہوریت کی خدمت کرے گا۔ان خیالات کا اظہار مقررین
نے خواجہ رفیق شہید فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام خواجہ محمد رفیق کی 49ویں برسی کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار سے خواجہ محمد آصف، لیاقت بلوچ،سردار ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف
نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ساڑھے تین سالوں میں ملکی معیشت کی اینٹ سے اینٹ بجا دی بلکہ جنازہ نکال دیا ہے،کروڑوں نوکریاں دینے کے دعویداروں نے لاکھوں لوگوں کو بیروزگار کر دیا،پچاس لاکھ گھر تو کجا کمرے کی اینٹ تک نہیں رکھی، میاں شہباز شریف نے حکومت گرانے کیلئے کال دیتے ہوئے کہا کہ
عوام تیاری کر لیں، لنگوٹیں کسیں، اگر حکومت سے فوری جان نہ چھڑائی تو خاکم بہ دہن پاکستان کا اللہ ہی حافظ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کا دھڑن تختہ ہونے والا ہے ان کے گھبرانے کا وق آنے والا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ نہ صرف خواجہ محمد رفیق نے آمریت کے دور میں جمہوریت کی شمع کو زندہ رکھا بلکہ جاگیرداری،اقربا ء پروری
کے خلاف ساری عمر کھڑے رہے،،حکومت ہو یا آمریت سعد رفیق اور سلمان رفیق نظریے پر قائم رہ کر پارٹی و قیادت کے ساتھ اس جدوجہد میں ہمیشہ شریک رہے،جیل کاٹی اور سختیاں برداشت کیں لیکن اپنی جگہ سے ٹس سے مس نہیں ہوئے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں بجلی نے اندھیروں نے بسیرا کررکھا تھا،بیس بیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ تھی تو نوازشریف نے لوڈ شیڈنگ سے نجات کا قوم سے وعدہ کررکھاتھا، میری بات بات چھوڑیں میں تو
ہمیشہ جلد بازی میں فقرے کس دیتاہوں، میں نے ایسے لمحات میں کہہ دیا لیکن میں بہکا ہوا نہیں تھا یا جادو ٹونے کا شکار نہیں تھا، میں نے کہہ دیا تھاکہ اگر چھ مہینے میں بجلی کے اندھیرے بدل نہ سکا تو میرے نام بدل دینا،پھر نہ جانے کیا کیا فقرے کسے گئے، لیکن نواز شریف کی قیادت میں حکومت نے بجلی کے اندھیرے دور کر کے دکھائے،سیاست عوامی خدمت کا نام ہے لوگوں کے دکھ و درد بانٹنے کا نام ہے،سیاست مہنگائی کو ختم کرنے،قوم کو پاؤں پر کھڑا کرنے کا نام ہے۔