اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

کورونا کے علاج کیلئے گولی کے استعمال کی اجازت مل گئی

datetime 23  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد،پریٹوریا(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے فائزر (Pfizer) کی کورونا کے علاج کی گولی کے استعمال کی منظوری دیدی ہے۔امریکی دوا ساز کمپنی فائزر کے حکام کے مطابق ان کی کمپنی کی تیار کردہ گولی پیکسلووڈ (Paxlovid) بیماری کے شدید ہونے کے خطرے کو 90 فیصد تک

کم کر سکتی ہے۔ایف ڈی اے کے مطابق گولی 12 سال اور زائد عمر کے افراد استعمال کر سکتے ہیں اور وبا کے خطرے کو کم کرنے کے لیے گولی دن میں دو مرتبہ 5 روز تک استعمال کرنی ہو گی۔امریکا نے دوا کے لیے دوا ساز کمپنی سے 5 اعشاریہ 3 ارب ڈالر کا معائدہ بھی کر لیا ہے۔دوسری جانب جنوبی افریقا میں ایک تحقیقی مطالعہ میں اومیکرون کی شدت کے بارے میں کرسمس سے قبل اچھی خبر پیش کی گئی ہے کہ اومیکرون سے متاثرہ افراد کے اسپتال میں ڈیلٹا سے متاثرہ افراد کے مقابلے میں جانے کا امکان کم تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق جنوبی افریقا کے قومی ادارہ برائے وبائی امراض(این آئی سی ڈی)اور بڑی یونیورسٹیوں کے مطالعے میں اکتوبر اورنومبرمیں جنوبی افریقا میں سامنے آنے والے اومیکرون وائرس کے اعداد وشمار کا اپریل اور نومبر کے درمیان ڈیلٹا شکل کے اعداد و شمار سے موازنہ کیا گیا ۔اس تحقیقی مطالعہ کے مصنفین نے یہ تجزیہ کیا کہ اومیکرون کے شکارافراد کے اسپتال میں داخلے کا خطرہ قریبا 80

فی صد کم تھا اور اسپتال میں داخل ہونے والوں کے لیے شدید بیماری کا خطرہ قریبا 30 فی صد کم تھا۔تاہم اس مطالعے کا اشاعت سے قبل ماہرین نے تنقیدی جائزہ نہیں لیا ۔مصنفین میں سے ایک این آئی سی ڈی کی پروفیسر شیرل کوہن نے کہا کہ جنوبی افریقامیں یہ وبائی مرض ہے اور اومیکرون اس طرح کا برتا کررہا ہے،جوکم شدید ہے۔ ہمارے اعدادو شمارفی الواقع دیگراقسام کے مقابلے میں اومیکرون کی کم شدت کی ایک مثبت کہانی تجویز کرتے ہیں۔اس کے باوجود مصنفین نے کوئی حتمی نتیجہ اخذ کرنے سے خبردار کیا کیونکہ امپیریل کالج لندن کی گذشتہ ہفتے جاری کردہ ایک تحقیق میں اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا تھا کہ اومیکرون کم ضرررساں تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…