اسلام آباد (آن لائن)وفاقی دارلحکومت میں یکے بعد دیگرے خواتین کو حراساں کرنے کے واقعات رونما ہونے لگے ہیں،ایوان بالا کے ملازم کے خلاف بھی ویڈیوز،بلیک میلنگ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ،آئی جی اسلام آباد پولیس نے فوری ملزم کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دیئے ہیں،سینٹ بھی نے تصدیق کر دی،تھانہ کوہسار پولیس نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی
ویڈیو پر تفتیش کا دائرہ کار بڑھایا تو معلوم ہوا کہ دو خواتین نے سیکٹر ایف سکس میں اے ٹی ایم کی مشین پر ایک ایسے شخص کی ویڈیو بنائی جس میں خواتین نے ملزم سے دریافت کیا کہ وہ انکی ویڈیوز بنا کرکیوں حراساں کر رہا ہے جس پر ملزم رانااظہر نے اعتراف جرم کرتے ہوئے ،،سوری ،،کہ کر دوڑ لگا دی،پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے ایف آئی آر میں نامزد کیا کہ ملزم نے فوری طور پر اپنا جرم بھی قبول کر چکے اور رفو چکر ہوگئے ،جس پر استغاثہ پر مقدمہ نمبر 877زیر دفعات 354/509درج کر کے تفتیش شروع کر دی،پولیس نے گزشتہ روز کے مقدمہ پر آئی جی احسن یونس کی ہدایت پرفوری طور پر ملزم کا سراغ لگایا تو وہ سینٹ میں گریڈ اٹھارہ کا آفیسر نکل آیا،سینٹ حکام نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مذکورہ ملازم جن کا نام رانا اظہر ہے وہ قانون سازی برانچ میں گریڈ 18کا آفیسر ہے ،آئی جی نے فوری طور ملزم کو گرفتارکرنے کے بھی احکامات جاری کر دیئے ہیں،اس موقع پر تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او شبیر تنولی کا کہنا ہے کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے فوری طور پر مقدمہ کا اندراج کیا اور ملزم کا پتہ بھی لگا لیا ہے