بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

شہبازشریف وزیر اعظم کے امیدوار؟ مریم نواز نے دو ٹوک اعلان کردیا،نئی بحث چھڑ گئی

datetime 21  دسمبر‬‮  2021 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن )کی نائب صدر مریم نواز نے واضح کیا ہے کہ شہبازشریف پارٹی صدر ہیں ، وزیراعظم کے امیداوار کے فیصلے کااختیار نوازشریف کے پاس ہے، نوازشریف وطن واپسی کیلئے بے چین ہیں، مجھ سمیت ہم سب بھی چاہتے ہیں نوازشریف وطن آجائیں ، پاکستان نوازشریف کااپنا ملک ہے وہ ضرور آئیں گے،عمران خان

کی کارکردگی کو دنیا کی کوئی طاقت سپورٹ نہیں کرسکتی،مولانا فضل الرحمان کو خیبرپختونخوا میں جیت پر مبارکباد پیش کرتی ہوں، خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات کانتیجہ ان پی ٹی آئی کی ناقص کارکردگی ہے، ایک وقت آئے گا پی ٹی آئی سے کوئی ٹکٹ بھی نہیں مانگے گا، پی ٹی آئی کو لاہور، خانیوال ،پشاور اور خیبرپختونخوا کے ہر ضلع سے شرمناک شکست ہوئی، پہلی حکومت ہے جوایک کے بعد ایک انتخاب ہار رہی ہے،عمران خان کے پاس ابھی بھی موقع ہے ،مستعفی ہوجائیں، جب تحریک انصاف کے ایم این ایز ہی ساتھ نہ دیں تو پارٹی جیت کیسے سکتی ہے؟ ،پرویز مشر ف کیلئے یہ سزا بڑی ہے ان کوایک آمر کے طور پر یادکیاجاتاہے، ، مشرف آج پاکستان نہیں آ سکتے،ان کا نام ونشان مٹ گیا۔منگل کو ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر انہوں نے کہا کہ وہی نیب جو میری ضمانت منسوخ کرنے اور روزانہ سماعت کی درخواست کررہا تھا آج جب اس کے پاس کوئی جواب نہیں تو وہ سماعت میں التوا مانگ رہے ہیں کیوں کہ جواب

ہوتا تو وہ عدالت میں پیش کر کے فیصلہ لے لیتے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ جب اتنی بری کارکردگی ہو نااہلی، نالائقی کے ریکارڈ توڑے ہوں تو یہ تو ہونا ہی تھا۔انہوں نے کہا کہ دیگر افراد کی بات تو دور پی ٹی آئی کے اپنے اراکین اسمبلی ان کے ساتھ نہیں

کھڑے ہوں گے، روز ٹاک شوز میں پی ٹی آئی کے موجودہ قانون ساز اپنی حکومت پر تنقید کرتے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ٹکٹ رسوائی کی علامت ہے جسے کوئی لینے والا نہیں رہے گا اور اگر کوئی لے گا تو ان کے لیے میرا مشورہ ہے کہ عوام میں ہیلمٹ پہن کر جائیں کیوں کہ جو گزشتہ 4 برسوں میں عوام کے ساتھ کیا گیا، مہنگائی میں

انہیں پیس دیا وہ شدید غصے میں ہیں۔انہوںنے کہاکہ ملک بھر سے فیصلے آرہے ہیں، یہ پہلی حکومت ہے جو ہر ضمنی انتخاب میں ہاری ہے بلکہ بری طرح ہاری ہے اور لاہور میں لوگوں کے ڈر سے وہ تکنیکی بہانہ بن کر کے نکل گئے۔نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ خیبرپختونخوا کو پی ٹی آئی اپنا گھر کہتی تھی جہاں اسے شرمناک شکست ہوئی اور پاکستان

کے ہر علاقے سے ایسے فیصلے آرہے کہ اگر کوئی عزت والا شخص ہو تو خدا حافظ کہہ کر چلا جائے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پاس ابھی بھی موقع ہے کہ تھوڑی بہت عزت جو رہ گئی ہے اس کے ساتھ عوام کی جان چھوڑ دے، اس کے بعد شاید ان کے لیے بہت برا وقت آنے والا ہے۔او آئی سی کانفرنس کے بارے میں مریم نواز نے کہا کہ بطور پاکستانی اور

افغانستان کے ہمسایہ ملک ہونے کی حیثیت سے میں یہ سمجھتی ہوں کہ افغانستان طویل عرصے سے جنگ کا شکار ہے، وہاں کے لوگوں نے بہت مشکلات اٹھائی ہیں جن کی بحالی صرف خطے کی نہیں بلکہ پوری دنیا کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے اس پر ہمیشہ اور ہر فورم پر بات ہونی چاہیے۔شہباز شریف کا نام بطور وزیراعظم سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پارٹی کے سب سے

سینئر رہنما اور صدر ہیں تاہم جب وقت آئے تو جماعت فیصلہ کرے البتہ شہباز شریف سمیت تمام رہنماؤں نے اس فیصلے کا اختیار نواز شریف کو دیا۔نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے اتنی شاندار کارکردگی دکھانے’ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو مبارکباد دی اور کہا کہ ان کی کارکردگی دیکھ کر خوشی ہوئی اور لگا کہ یہ ہماری فتح ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کا ہزارہ میں ووٹ بینک ہے اور میں چاہوں گی کہ کے پی کے پر پوری توجہ دینی چاہیے، کیوں کہ عمران خان کی نااہلی وجہ سے خیبرپختونخوا ایک عذاب سے گزرا ہے اور جو ترقی اس کا حق ہے وہ اسے ملے، وہاں مسلم لیگ(ن) کے لیے بہت پوٹینشیئل ہے اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کی جو کارکردگی ہے اسے دنیا کی کوئی طاقت سپورٹ نہیں کرسکتی اور وہ خود اس کے بوجھ تلے دب گیا ہے، میرا نہیں خیال کہ اس کے بعد ان کا کوئی سروائیول ہے۔نواز شریف کی واپسی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ بھی واپسی کے لیے بے چین ہیں اور بہت جلد واپس آئیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…