ہفتہ‬‮ ، 01 فروری‬‮ 2025 

پنجاب کی آبادی 25،پاکستان کی 50کروڑ تک پہنچ جائیگی،آبادی میں تیزی سے اضافہ ٹائم بم ،بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے فوری پالیسی بنانے کا مطالبہ

datetime 17  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر بہبود آباد ی ہاشم ڈوگر نے بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے فوری پالیسی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2047میں پنجاب کی آبادی 25کروڑ اور پاکستان کی آبادی 50کروڑ تک پہنچ جائے گی،جبکہ اراکین اسمبلی نے آبادی میں تیزی سے اضافے کو ٹائم بم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اس تناظر میں ایمرجنسی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے ،

ڈی اے پی اور یوریا کھاد کی قلت کے خلاف تحریک التوائے کار منظور کرکے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردی گئی ،وزیرقانون راجہ بشارت نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی سال 2018-19کی آڈٹ رپورٹ ایوان میں پیش کردی۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روزبھی مقرر وقت کی بجائے دو گھنٹے تاخیر سے پینل چیئر مین میاں محمدشفیع کی زیر صدارت شروع ہوا ۔صوبائی وزیر ہاشم ڈوگر نے بہبودآبادی کے متعلق سوالوں کے جوابات دئیے ۔ایک ضمنی سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے ایوان کو بتایا کہ بڑھتی ہوئی آبادی اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے،ایوب خان دورکے بعد کسی حکومت نے اس پر توجہ نہیں دی،یہ بدقسمتی ہے کہ حکومتوں نے اس معاملے کو سنجیدہ نہیں لیا،موجودہ حکومت نے اس وقت 1400علماء کی خدمات حاصل کررکھی ہیں اوراس حوالے سے آگاہی کیلئے پنجاب کے دس اضلاع میں پہلے فیز میں اس پر کام جاری ہے ،لوگوں کو آگاہی دی جارہی ہے کہ آبادی پر کیسے کنٹرول کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا ایوان سے مطالبہ ہے کہ اس معاملے پر سنجیدگی سے باعث کرائی جائے ،حکومت اور اپوزیشن کے ارکان کو اپنی اپنی تجاویز دینے کا موقع مل سکے تاکہ اس حوالے سے کوئی ٹھوس پالیسی بنائی جائے۔پاکستان اس وقت آبادی کے لحاظ سے دنیا کا 12ویں بڑا ملک ہے ،اتنی بڑی آبادی کیلئے کھانا،گھر اور نوکریوں کی بھی ضررت پیش آئے گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 2047میں پنجاب کی آبادی 25کروڑ اور پاکستان کی آبادی 50کروڑ تک پہنچ جائے گی۔پی ٹی آئی کی رکن عائشہ اقبال نے کہا کہ آبادی میں اضافہ ٹائم بم ہے اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے ۔لیگی رکن ذکیہ شاہنواز نے کہا اس مسئلے پر سنجیدگی سے توجہ دی جائے۔جب پنجاب میں ڈینگی آیا تو شہبازشریف

صبح سات بجے میٹنگ طلب کرتے تھے اس وقت ہمارے ارکان بھی پریشان ہوتے تھے لیکن ہم نے مسلسل محنت سے ڈینگی پر قابو پالیا۔آبادی میں اضافے کو کنٹرول کرنے کیلئے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ،بہت سی این جی اوز فنڈنگ کرنے کو تیار ہیں صرف اس مسئلے پر سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔بعدازراں وزیر قانون

راجہ بشارت نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی سال 2018-19کی آڈت رپورٹ ایوان میں پیش کی ۔لیگی رکن افتخار حسین نے ڈی اے پی اوریوریا کھا کی قلت کے حوالے سے ایوان میں تحریک التوائے کار پیش کی جس کو منظور کرتے ہوئے پینل چیئر مین نے کمیٹی کے سپرد کردیا۔بعدازراں ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس پیر کی دوپہر ایک بجے تک کیلئے ملتوی کردیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…