میانوالی/داؤد خیل (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ہم تمام دائیں اور بائیں بازوں کے گروپوں، بلوچستان اور وزیرستان کے لوگوں سے مفاہمت کرنے کو تیار ہیں اور بات چیت کے ذریعے مسائل حل کریں گے تاہم جنہوں نے اقتدار میں آکر پیسہ چوری کیا ان سے نہ مفاہمت ہوگی اور نہ ہی انہیں این آر او دیں گے،،قانون کی حکمرانی اور فلاحی ریاست ان دو نظریوں پر پاکستان کو عظیم بنائیں گے،
مہنگی بجلی کے تمام معاہدے ہم سے پہلے کے کیے گئے ہیں، کوشش کررہے ہیں ٹیوب ویلوں کو سولر پر منتقل کریں، بلدیاتی الیکشن آرہا ہے، کارکن تیاری کریں اور اس الیکشن میں بھرپور شرکت کریں،مہنگائی صرف پاکستان کا نہیں دنیا بھر کا مسئلہ ہے، کورونا وباء کی وجہ سے کاروبار بند ہوا جس سے مہنگائی ہوئی، تین چار ماہ بعد مہنگائی میں کمی آجائیگی،50 ہزار روپے سے کم آمدنی والوں کو راشن پر 30 فیصد رعایت دیں گے، کامیاب پاکستان پروگرام میں 20 لاکھ خاندانوں کو بغیر سود قرض دیں گے،پروگرام میں گھر بنانے کے لیے بغیر سود قرض ملے گا،ہیلتھ انشورنس کارڈ مارچ تک پنجاب کے تمام خاندانوں کو ملے گا، پنجاب میں ہر خاندان کے پاس 10 لاکھ روپے تک ہیلتھ انشورنس ہوگی،میانوالی کے لوگوں کے احسان کا خدمت کر کے جواب دوں گا، میانوالی کے لوگوں کو تعلیم کے لیے ضلع سے باہر نہیں جانا پڑے گا۔ہفتہ کو جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ آج اگرمیں وزیراعظم ہوں تو اس میں سب سے زیادہ کردار میانوالی کے کارکنوں کا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب ہماری حکومت کے پانچ سال مکمل ہونگے تو پسماندہ علاقوں میں سب سے زیادہ اور تاریخی ترقی ہوگی جو ماضی میں نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے میانوالی کے عوام سے وعدہ کیا تھا جب بھی اللہ تعالی موقع دیں گے تو میں اپنی کارکردگی اورخدمت سے ان کا احسان اتاروں گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں نے انتخاب سے قبل وعدہ کیا تھا بھکر، ڈیرہ اسماعیل خان، میانوالی اور قبائلی علاقوں سمیت پاکستان کے پسماندہ علاقوں کو ترقی دی جائے گی کیونکہ سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے پسماندہ علاقوں کی عوام غریب سے غریب تر اور امیر طبقہ امیر تر ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہے پسماندہ علاقوں کو اپنے
دور حکومت میں سب سے زیادہ ترقی دی جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں تعلیم پر سب سے زیادہ توجہ دے رہا ہوں تاکہ سکولوں میں تعلیم کا معیار بہتر ہو اورخواتین کو بھی بہترین تعلیم حاصل ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ نمل یونیورسٹی اقتدار میں آکر نہیں بلکہ حکومت سے قبل پیسے اکھٹے کرکے تعمیر کی جس کا مقصد ملک کے
نوجوانوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی تھا۔ انہوں نے کہا کہ نمل یونیورسٹی میں پورے ملک سے نوجوان تعلیم حاصل کررہے ہیں اور مستقبل میں بھی کریں گے یہاں پر اعلی تعلیم عالمی معیار کے مطابق دی جاتی ہے اور نمل یونیورسٹی ملک کی آکسفورڈ یونیورسٹی بنے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے میانوالی، بلکسر اور مظفرگڑھ سڑک
کے حوالے سے کہا کہ ٹریفک زیادہ ہونے کی وجہ سے اس پر حادثات ہوتے تھے تاہم اب اس کی تعمیر سے سفر کی بہترین سہولیات حاصل ہونگی اور یہ منصوبہ ڈیڑھ سال میں مکمل ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے جس کی وجہ کورونا کی وبا اورلاک ڈاؤنز ہیں۔ انہوں نے کہا
کہ عالمی سطح پر کورونا کے باعث کاروبار بند ہوئے اورتجارت میں بھی کمی آئی جس سے پیداوار بھی متاثر ہوئی اور قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ہمارا مسئلہ نہیں ہے بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے۔ وزیراعظم نے امریکہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ 1982 کے بعد کورونا کی وجہ سے امریکہ میں سب سے زیادہ مہنگائی
ہوئی ہے تاہمپاکستان اب بھی سب سے سستاملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ تین سے چار ماہ کے دوران قیمتوں میں کمی ہوگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ قیمتوں میں اضافہ سے عوام کو ریلیف دینے کیلئے50 ہزار روپے ماہانہ سے کم آمدنی والی پاکستان کی آدھی آبادی کو آٹا، گھی اوردالوں وغیرہ پر30فیصد سبسڈی دیں گے، احساس راشن پروگرام
کے تحت ان کیلئے قیمتیں کم ہونگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کامیاب پاکستان پروگرام لا رہی ہے جس کے تحت 20 لاکھ کمزور ترین خاندانوں کو پانچ لاکھ روپے تک بلا سود قرضے فراہم کئے جائیں گے، اس کے علاوہ کسانوں کو دیہات اور شہر میں کاروبار کیلئے بلا سود قرضہ اور گھرکی تعمیر کیلئے 27 لاکھ روپے تک کا بلا
سود قرضہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال مارچ تک پورے صوبہ پنجاب میں ہرخاندان کو انصاف صحت کارڈ کی سہولت حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے ہرخاندان کے پاس دس لاکھ روپے کی ہیلتھ انشورنس ہوگی اور وہ نجی اور سرکاری ہسپتالوں سے مفت علاج کراسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر غریب گھرانے میں
بیماری ہوتو وہ مقروض ہوجاتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نوجوانوں کی تعلیم کیلئے پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی سکالر شپ لا رہے ہیں اور نوجوانوں کو 47 ارب روپے کے وظائف میرٹ پر دیئے جائیں گے تاکہ اعلی تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند غریب گھرانوں کے 62 لاکھ نوجوانوں کو سکالر شپ مل سکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ پاکستان کسی کے سامنے سر نہیں جھکائے گا ہم ایک آزاد ملک میں اور کبھی بھی کسی کی غلامی نہیں کریں گے، اپنے پاؤں پرکھڑے ہوکر اپنے فیصلے خود کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں آزادانہ فیصلے نہیں کئے جاسکے تاہم اب پاکستان میں عوام کی
بہتری اور فلاح وبہبود کے فیصلے ہونگے۔ وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ ہم سب سے بات چیت کیلئے تیار ہیں اور مختلف نظریات رکھنے والوں سے بھی مذاکرات کیلئے آمادہ ہیں ہم مل بیٹھ کر پرامن طریقے سے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان، وزیرستان اورسابق قبائلی علاقوں کے مسائل بھی بات چیت
سے حل کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے عوام کا پیسہ چوری کرنے اور اسے بیرون ملک منتقل کرنے والوں سے مفاہمت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نبی کریم ؐنے کہا تھا کہ جس قوم میں قانون کی حکمرانی اوربالادستی نہ ہو وہ تباہ ہوجاتی ہے کیونکہ بڑے بڑے ڈاکوؤں کو این آر او دینے والی قومیں کبھی ترقی نہیں
کرسکتیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے مفاہمت کیلئے تیار ہیں لیکن اقتدارمیں رہ کر کرپشن کرنے، پیسہ چوری کرنے اور اس کو باہر لے کر جانے والوں سے حکومت کبھی بھی مفاہمت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب چوری کو برا نہ سمجھے جائے تو کوئی بھی محنت نہیں کرتا جس سے ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہر
مہذب معاشرے میں چوروں کو جیلوں میں ڈالا جاتا ہے اور ان سے ڈیل نہیں کی جاتی، خوشحال ملکوں میں قانون کی بالا دستی ہے جبکہ غریب ممالک میں طاقت ورکیلئے علیحدہ اورغریب کیلئے علیحدہ قانون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نبی کریم ؐنے واضح کیا تھا کہ اگرمیری بیٹی بھی چوری کریگی تو اس کو بھی سزا ملے گی۔ وزیراعظم
عمران خان نے کہا کہ ہمیں حضور نبی کریمؐ کی زندگی سے سیکھنا چاہئے کہ آپؐنے کن اصولوں پر مدینہ کی ریاست قائم کی، اس میں ہی ہماری بہتری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ریاست مدینہ کے اصولوں پرچلیں گے، قانون کی حکمرانی اور فلاحی ریاست کے بنیادی نظریوں پر عمل پیرا ہوکر ملک کو اوپر اٹھائیں گے اور پاکستانیوں کو
ایک عظیم قوم بنائیں گے۔ اپنے خطاب کے آخر میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر آپ لوگ میرے ساتھ نہ ہوتے تو آج میں یہاں کھڑا نہ ہوتا، آپ نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا ہے اور میرا وعدہ ہے کہ آپ کو کبھی مایوس نہیں کرونگا، پاکستان ایک عظیم خواب کی تکمیل کا نام ہے اسی خواب پرقوم کو ایک عظیم قوم بناؤں گا۔ وزیراعظم
عمران خان نے کہا کہ مہاڑ کیلئے نہر کی تعمیرکے علاوہ سولر ٹیوب ویلز سمیت پانی کی دستیابی کے دیگر وسائل کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ کاشتکار مہنگی بجلی سے بچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے مہنگی بجلی کے تمام معاہدے ماضی کی حکومتوں نے کئے۔ وزیراعظم عمران خان نے نوجوانوں پر زوردیا کہ آئندہ بلدیاتی الیکشن کی
تیاری کریں اور انتخابات میں بھرپور شرکت کریں۔ قبل ازیں میانوالی پہنچنے پر وزیراعظم عمران خان نے عوامی فلاح وبہبود کے اربوں روپے کے مختلف میگا ترقیاتی منصوبوں کا فتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔جلسہ سے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور رکن قومی اسمبلی امجد علی خان نے بھی خطاب کیا۔ جلسہ میں میانوالی سمیت علاقے کے عوام اور بالخصوص نوجوانوں نے بھرپورشرکت کی۔