اسلام آباد (آن لائن )وزارت صنعت و پیداوار کے زیلی ادارے پٹاک میں بڑے پیمانے پرفراڈ ،فیک ڈگری اور جعلی ڈومیسائل کے حامل افسران کا حکومتی خزانے کو نقصان پہچانے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ پٹاک میں دو سگھے بھائیوں کی خلاف میرٹ تقرریری عمل میں لانے کے بعد گزشتہ کئی برس سے اپنے منشیات کے عادی بھائی کا محکمانہ خرچے پر اعلاج سے آٹھ لاکھ سالانہ وصول کر رہا ہے
سیکرٹری وزارت کی جانب سے زیلی ادارے کے اندر ہونے والی بے ضابطگیوں کے نوٹس کے متعلق خطوط بھیجے جانے پر ڈی جی پٹاک سمیت دیگر افسران کو ڈرا دھمکا کر معاملہ ختم کرنے کے لئے زور دینے والا عرفان جرال ادارے کی نئی ایسوسیشن ایشن بنانے کے لئے سرگرم ہے تفصیلات کے مطابق زرائع نے بتایا ہے کہ وزارت صنعت و پیداوار کے زیلی ادارے پٹاک کے ایک اعلی آفیسر عرفان جرال نے جہاں خلاف میرٹ اور کوئٹہ کے جعلی ڈومیسائل اپنے دو سگھے بھائیوں کی تقرری کرائی وہیں زرائع نے بتایا ہے کہ عرفان جرال اپنے بھائی جو کہ منشیات کا عادی ہے اس کا گزشتہ کئی برس سے علاج سرکاری خرچ پر کروا رہا ہے پوڈر کے عادی اپنے بھائی اور پٹاک کے ملازم کی سالانہ آٹھ لاکھ پٹاک سے وصول کر رہا ہے ، ادارے کے اعلی افسران عرفان جرال اور شیخ عابد کی کرپشن کی داستانیں وزارت صنعت و پیداوار میں ہر زبان زد عام ہیں ، عرفان جرال سمیت دو سگھے بھائیوں کے جعلی ڈومیسائل کے متعلق کوئٹہ کے ضلع لورالئی میں مشکوک ہونے پر انکوائری جاری ہے زرائع نے بتایا ہے کہ وزارت سے جب لیٹر پٹاک کو انکوائری کے لئے لکھا جاتا ہے تو سب اوکے کی رپورٹ دے دی جاتی ہے حالانکہ جعلی ڈومیسائل کے متعلق انکوائری لورا لئی کے محکمہ مال میں زیر کار ہے وزارت کو لورا لئی کی ضلعی ایڈمنسٹریشن سے اس متعلق معلومات لینے پر وضاحت مل سکتی ہے زرائع نے بتایا ہے کہ عرفان جرال نے اپنی کرپشن اور محکمہ کے ساتھ کی جانے والے فراڈز کر چھپانے کے لئے نئی ایسوسیشن بنانے کے لئے گیم پلان بھی کر رہے ہیں۔