اسلام آباد (آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نوجوانوں کا اخلاقی معیار بلند کرنا ہماری ترجیح ہے، طاقت کا استعمال انتہا پسندی کے خاتمے کا حل نہیں،نوجوان نسل میں اخلاقی اقدار کو فروغ دینے سے ایک معتدل، روادار اور ترقی پسند معاشرہ تشکیل پائے گا،ہماری حکومت کو سابقہ حکومتوں کی بدعنوانی کی وجہ سے بھاری مالی قرضے ورثے میں ملے،
حکومت کی “کاروبار میں آسانی” کی پالیسی کی وجہ سے تمام معاشی اشاریے مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، توانائی اور پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 10 ڈیموں کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے،معاشی ترقی اور خوشحالی کا حصول ایک بتدریج عمل ہے۔حکومت تمام شعبوں میں طویل المدتی اصلاحات کے نفاذ کے لیے پرعزم ہے۔پاکستان جلد خطہ کا اہم لیڈرملک بن جائے گا جیسا 70 کی دہائی میں تھا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے 115ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے افسران نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین عوامی خدمت کی بڑی ذمہ داری نبھاتے ہیں، ترقی اور عزت کمانے کا راستہ ہمیشہ چیلنجز سے بھرا ہوتا ہے، نوجوانوں کا اخلاقی معیار بلند کرنا ہماری ترجیح ہے،وزیراعظم نے کہا آپ کے سامنے بطورفیصلہ ساز ہمیشہ دو ہی راستے ہوں گے۔ ایک راستہ پیسہ کمانے کا آسان طریقہ جو بدعنوانی اور تباہی کی طرف لے جاتا ہے۔ دوسرا راستہ عزت اور ترقی کا ہے جوچیلنجز سے بھرا ہوا ہے۔ہمارے نظام تعلیم نے طبقاتی تفریق پیدا کی ہے۔ حکومت ملک بھر میں یکساں نصاب لا رہی ہے۔ اس سے ہمارے بچوں کو مضبوط بنیاد مل سکے گی۔بعد میں طلباء کا انتخاب ہے کہ وہ جس شعبے میں چاہیں مہارت حاصل کریں،وزیراعظم نے کہا رحمت اللعالمین اتھارٹی کے قیام کا بنیادی مقصد ہمارے معاشرے کے اخلاقی معیار کو بلند کرنا ہے۔
اتھارٹی تحقیق کرے گی اور ہمارے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی پر مبنی رہنمائی فراہم کرے گی۔ بچوں کو موبائل فون کے ذریعے ہر قسم کے مواد تک رسائی حاصل ہے۔غلط مواد ناپختہ ذہن کے لیے غلط فہمیوں اور انتہا پسندی کو ہوا دیتا ہے۔ حکومت ہمارے نوجوانوں اور بچوں کو ایک متبادل فراہم کرے گی۔ انہوں نے
کہا طاقت کا استعمال انتہا پسندی کے خاتمے کا حل نہیں ہے۔ نوجوان نسل میں اخلاقی اقدار کو فروغ دینے سے ایک معتدل، روادار اور ترقی پسند معاشرہ تشکیل پائے گا۔ ہماری حکومت کو سابقہ??حکومتوں کی بدعنوانی کی وجہ سے بھاری مالی قرضے ورثے میں ملے۔ کورونا کے باوجودپاکستان نے اپنی معیشت کو کامیابی کے ساتھ سنبھالا۔
حکومت کی “کاروبار میں آسانی” کی پالیسی کی وجہ سے تمام معاشی اشاریے مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ توانائی اور پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 10 ڈیموں کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے۔وزیراعظم نے کہا معاشی ترقی اور خوشحالی کا حصول ایک بتدریج عمل ہے۔حکومت تمام شعبوں میں طویل المدتی اصلاحات کے نفاذ کے لیے پرعزم ہے۔پاکستان جلد خطہ کا اہم لیڈرملک بن جائے گا جیسا 70 کی دہائی میں تھا۔