بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

پانامہ کیس اور نوازشریف کو ملنے والی سزا، ثاقب نثار نے سینے میں دفن کئی رازوں سے پردہ اٹھا دیا

datetime 9  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صحافی نعیم اشرف بٹ نے کہا ہے کہ پہلی مرتبہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثارکی وہ گفتگو جو اس سے پہلے کسی نے سنی نہ دیکھی وہ آج بتائیں گے ۔ ان کی یہ گفتگو ان کے قریبی ذرائع سے نجی ٹی وی تک پہنچی ہے ۔ اس میں وہ تمام معاملا ت ہیں جواس وقت بھی ایشوز بنے ہیں او رجو اس وقت بھی تھے جب وہ چیف جسٹس تھے ۔

تقریباً کوئی نو دس معاملات ہیں تو آغاز لیتے ہیں ایک بڑے کیس سے جس کا بڑا چرچا رہاحتیٰ کہ سابق وزیراعظم نواز شریف ان کو سزا بھی ہوئی پاناما کیس سے اسٹارٹ لیتے ہیں۔روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق پاناما کیس پر جب سابق چیف جسٹس سے قریبی ذرائع کی گفتگو ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ پاناما کیس سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا ۔ انہوں نے بالکل جان کر اس سے دوری اختیار کی وہ اس سے دور رہے وہ اس بنچ میں شامل ہوسکتے تھے جنہوں نے پاناما کے حوالے سے تمام فیصلے کئے جے آئی ٹی بنائی اس کے بعد دیکھتے رہے۔لیکن جب ان سے پوچھا گیا کہ مانیٹرنگ جج اور باقی جو معاملات تھے روز کی سماعت ہونا یہ تمام معاملات آپ دیکھ رہے تھےتوانہوں نے کہا کہ میں بنچ سے دور ضرور تھالیکن یہ بھی بات ہے کہ میں بطور چیف جسٹس تمام تر چیزوں کا ذمہ دار ہوں اور تھا۔یعنی میں اس سے بھاگ نہیں رہاادارے کا میں سربراہ تھا۔سب لوگ میرے ساتھی تھے ٹھیک ہے میں اس بنچ کا حصہ نہیں لیکن ذمہ داری میں لیتا ہوں جو بھی اس وقت ہوااور وہ اس لئے تھامانیٹرنگ جج کا معاملہ کیوں کہ اس وقت مسلم لیگ ن

کی حکومت تھی اور یہ خدشہ تھا کہ کسی بھی طرح کیس پر اثر انداز ہوسکتے ہیں اس لئے مانیٹرنگ جج بھی ہوا۔ پھر چھ ماہ میں فیصلہ ہونا تھاوہ نہیں ہوااس لئے اس کو تیز کرنے کے لئے اور سماعت ہوئی۔جب ان سے پوچھا کہ اسی طرح کا کیس تھوڑا سا ملتا جلتا عمران خان کا تھااور وہ دو کیسز تھے اس میں آپ آگئے اس میں انہوں نے جواب دیا کہ بالکل اس میں مجھے آنا اس لئے تھا کہ جو پاناما کیس میں ججز تھے جسٹس آصف سعید کھوسہ اور دوسرے جو ججز تھے وہ اس میں تھے تو وہ ہی ججزاس میں نہیں ہوسکتے تھے وہ غلط ہوجانا تھااس لئے مجھے عمران خان کے دونوں کیسوں میں آنا پڑا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…