نوشہرہ کینٹ(آن لائن )ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نوشہرہ مسز شہناز حمید خٹک نے جنسی زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی زیارت کاکا صاحب کی سات سالہ معصوم عرض نور کیس کا فیصلہ سنادیا۔عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مرکزی ملزم ابرار کو سزائے موت اور تین 03 لاکھ روپے جرمانے جبکہ دوسرے شریک ملزم رفیق الوہاب کو عمر قید اور دو لاکھ روپے جرمانے کی سزا سُنا دی گئی۔
استغاثہ کے مطابق ملزمان نے تھانہ نوشہرہ کلاں کے علاقے زیارت کاکا صاحب میں 18 جنوری 2020 کو مدرسہ سے گھر جاتے ہوئے لاپتہ کوئی تھی۔استغاثہ کے مطابق سات سالہ معصوم مقتولہ بچی عوض نور دختر امجد کی بے دردی سے گلہ دبا کر پھانسی شدہ نعش پانی کی زیر زمین ٹینکی سے ملی۔استغاثہ کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں جنسی درندگی بھی ثابت ہوئی، مجرمان کو عدالتی فیصلہ کے بعد سینئر جیل مردان منتقل کردیا گیا۔مقتولہ عوض نور کے والد اسجد جہاں نے ڈسٹرکٹ کورٹ میں ہمارے نمائندہ سید ندیم مشوانی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ الحمد اللہ آج ہم کو انصاف مل گیا میں عدالت اور وکلا ٗ سمیت عوام کی عوام کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ہمارا ساتھ دیا۔عوام کا ہر طبقہ میرے ساتھ کھڑا رہا عوض نور کا خون رائگا نہیں گیا۔ڈسٹرکٹ پولیس افیسر نوشہرہ عمران چترالی کے مطابق پولیس کے بہترین تفتیش کے بدولت 08 سالہ عوض نور قتل/زیادتی کیس میں ایک ملزم کو سزائے موت اور 03 لاکھ روپے جرمانے جبکہ دوسرے کو عمر قید کی سزا سُنا دی گئی۔نوشہرہ 18 جنوری 2020 کو کاکاصاحب میں ننھی پری عوض نور مدرسے کیلئے گھر سے نکلی لیکن گھر واپس نہیں آئی۔08 بجے عشاء کے وقت اسکی تشدد زدہ لاش ملی جسکے ساتھ زیادتی کرکے قتل کیا گیا تھا۔علاقہ عوام کی مدد سے پولیس نے چند گھنٹوں کے اندر ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
پولیس نے موجود سارے شواہد کو صیح طریقے سے محفوظ کر لیا۔موجود شواہد اور ملزمان کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔آج نوشہرہ پولیس کی بہترین تفتیش اور شواہد کی بنیاد پر ڈسٹرکٹ سیشن جج شہناز خٹک صاحبہ نے ملزم ابدار ولد عبداللہ کو جرم 364A,376 اور 302 میں سزائے موت اور 03 لاکھ جرمانہ جبکہ ملزم رفیق الوہاب ولد حلیم الوہاب کو عمر قید اور ورثاء کو 02 لاکھ روپے کی ادائیگی کی سزا سنا دی۔