بدھ‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2025 

کھیل کے شعبے میں لڑکوں کا نفسیاتی اور جسمانی استحصال لڑکیوں سے زیادہ ہے‘رپورٹ میںتہلکہ خیز انکشاف

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2021 |

برسلز (این این آئی)چھ یورپی ممالک میں کرائی گئی ایک مطالعاتی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کھیلوں کے شعبے میں لڑکوں کو لڑکیوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ جسمانی اور ذہنی استحصال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔جاری کردہ رپورٹ میں چھ یورپی ممالک میں کھیلوں کے شعبے میں لڑکوں اور لڑکیوں کو مختلف انداز کے استحصالی اور متشدد رویوں سے متعلق تفصیل سے بتایا گیا ہے۔اس رپورٹ کے

مطابق لڑکوں کو لڑکیوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ذہنی اور جسمانی تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یورپی یونین کے مالی تعاون سے تیار کی گئی اس مطالعاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لڑکوں کو اسکول سے باہر سب سے زیادہ جس رویے کا سامنا ہوتا ہے، وہ ذہنی تشدد ہے، جہاں تعریف نہ ہونے سے لے کر بے عزتی اور تضحیک جیسے معاملات پیش آتے ہیں۔یورپی شماریاتی مطالعے کے مطابق قریب دو تہائی بچے کھیلوں کے شعبے میں مختلف انداز کے نامناسب رویوں کا سامنا کرتے ہیں جب کہ 44 فیصد کو جسمانی تشدد تک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔رپورٹ کے رہنما اور انگلیڈ کی ایچ ہِل یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر مائیک ہارٹِل کے مطابق اس مطالعاتی رپورٹ کے نتائج بتاتے ہیں کہ یورپ میں کھیلوں کے شعبے کے نگران بچوں کے تحفظ کے لیے کتنے کم اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اداروں اور محکموں کو پالیسی بنانے کی بجائے عملی اقدامات کے ذریعے بچوں کا تحفظ یقینی بنانا چاہیے۔ان کا مزید کہنا تھارپورٹ کے نتائج یقیناتشویش کا باعث ہیں۔ ہم نے دیکھا کہ کھیلوں کے شعبے میں تشدد اور استحصال کے کچھ واقعات عوامی سطح پر سامنے آتے ہیں، تاہم یہ ریسرچ بتا رہی ہے کہ اس مسئلے کا حیطہ کہیں بڑا ہے۔ایج یونیورسٹی انگلینڈ اور یونیورسٹی آف ووپرٹال جرمنی کی اس مشترکہ تحقیق میں آسٹریا، بیلجیم، جرمنی، رومانیہ، اسپین اور برطانیہ میں اٹھارہ سے تیس برس کی عمروں کے دس ہزار سے زائد افراد سے معلومات جمع کی گئی۔یہ تمام افراد وہ تھے، جو اٹھارہ برس سے کم کی عمر میں کھیلوں کے شعبے سے جڑے رہے تھے۔ اس بابت شکایت کرنے والوں میں لڑکیوں کے مقابلے میں لڑکوں کی تعداد زیادہ دیکھی گئی ہے۔اس رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ تشدد ان بچوں کے ساتھ دیکھا گیا جو بین الاقوامی مقابلوں میں شریک تھے۔ ایسے 84 فیصد افراد نے مختلف انداز کے پرتشدد اور نامناسب رویوں کے تجربات شیئر کیے۔تاہم اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تشدد اور نامناسب رویوں کے یہ واقعات کھیل کے شعبے میں معاشرے کے دیگر شعبوں کے مقابلے میں کم ہیں۔ ماضی میں کھیل کے شعبے سے جڑے قریب 85 فیصد افراد نے کھیلوں میں بتائی گئی زندگی کو مثبت تجربہ قرار دیا۔



کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…