منگل‬‮ ، 29 جولائی‬‮ 2025 

نئے جنوبی افریقی کورونا وائرس ”اومی کرون” کی ویکسین بھی تیار ، جر من دوا ساز کمپنی نے پوری دنیا کو زبردست پیشکش کردی

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جوہانسبرگ(آن لائن) دنیا بھر کی بڑی دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے تیزی سے منتقل ہونے والے تباہ کن کورونا وائرس کے جنوبی افریقی نئے ویرینٹ ‘اومی کرون’ کی ویکسین کی تیاری اور جانچ کے دعوے سامنے آ رہے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن دوا ساز

کمپنی بایو این ٹیک کا کہنا ہے کہ 100 دنوں میں کورونا ویکسین کا تازہ ترین ورژن تیار کر کے شپمنٹ کر سکتے ہیں۔بایو این ٹیک کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ فائزر کمپنی کے ساتھ تیار کی جانے والی کورونا وائرس کی ویکسین کی اومی کرون کے خلاف موثریت کی جانچ جاری ہے، جس کا 2 ہفتوں میں پتہ چل جائے گا۔ادھر امریکی کمپنی موڈرنا نے بھی کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومی کرون کے لیے بوسٹر ویکسین کی تیاری کا اعلان کر دیا۔جانسن اینڈ جانسن کمپنی نے بھی اومی کرون ویرینٹ کے خلاف اپنی کورونا ویکسین کی موثریت جانچنے کا اعلان کیا ہے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ اومی کرون کے خلاف جانسن اینڈ جانسن ویکسین کی افادیت کا جائزہ لے رہے ہیں۔ادھر ایسٹرازینیکا کمپنی کی جانب سے کورونا ویکسین کے اومی کرون ویرینٹ کے خلاف کارکردگی دیکھنے کے لیے تحقیق کی جا رہی ہے۔ایسٹرازینیکا کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بوٹسوانا اور ایسواٹینی میں اومی کرون ویرینٹ کے خلاف کارکردگی دیکھنے کے لیے تحقیق کر رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…