کراچی (این این آئی) جمعیت اہلحدیث پاکستان کا ہنگامی اجلاس مرکز اہلحدیث میں چیف آرگنائزر مولانا محمد یوسف سلفی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں ٹنڈو محمد کے گاؤں بخشو خان بروہی کی محمدی مسجد میں فجر کی نماز بند کروانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے
وفاقی و سندھ حکومت اور سندھ ہائی کورٹ و سپریم کورٹ سے واقعے کا فوری طور پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اجلاس سے مولانا محمد یوسف سلفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک آزادانہ اسلامی و نظریاتی مملکت ہے جہاں پر اسلام کی تعلیمات و دین کی اشاعت کی مکمل آزادی ہے جو کہ آئین پاکستان نے دی ہے جسے چند سیکولر عناصر اپنی مذموم عزائم کی تکمیل کے لئے ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شعائر اسلام بالخصوص اذان پر قدغن لگانا اور اسے پابند سلاسل کرنا ہم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے اور ان سیکولر عناصر کو متنبہ کر دینا چاہتے ہیں کہ وہ اپنے مذموم عزائم سے باز رہیں ورنہ ہم ان عناصر کا رناقطہ بند کر دیں گے اور کسی کو شعائر اسلام پر قدغن لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے سیشن جج منیر بخش کے غیر قانونی حکم پر عملدر آمد کرنے والے ٹنڈو آدم سٹی پولیس کے افسران کو بھی متنبہ کیا کہ وہ کسی کے ذاتی ملازم یا محافظ نہیں ہیں بلکہ پاکستان کے آئین اور قانون کے محافظ ہیں انہیں شعائر اسلام کو بند کروانے کے احکامات دیتے ہوئے شرم آنی چاہئے اگر آئندہ انہوں نے اس قسم کی کوئی حرکت کی تو ان کے خلاف عدالت جائیں گے اور ان کا گھیراؤ کریں گے۔ اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے ٹنڈو محمد کی محمدی مسجد کے امام، موذن اور انتظامیہ
سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنا کام آزادانہ طریقے سے جاری رکھیں ہم آپ کی پشت پر کھڑے ہیں۔ اجلاس سے اہلحدیث یوتھ فورس کے ناظم حافظ محمد حنیف سلفی، جمعیت طلباء اہلحدیث کے ناظم مولانا معاویہ سلیم، ڈاکٹر اعجاز فاروقی، قاری عبد الرزاق، رضوان خان، جمیل یزدانی، زاہد سلفی اور سہیل خان نے بھی خطاب کیا۔