منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

ن لیگ کے دور میں اے آر وائی کو ساڑھے 8کروڑ روپے کے اشتہارات ملے ، جیو کو کتنی بڑی رقم کے سرکاری اشتہارات ملے؟ تہلکہ خیز انکشافات

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2021 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز کی ایک آڈیو لیک نے میڈیا انڈسٹری میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ انہوں نے ن لیگ کے دور حکومت کے دوران چار ٹی وی چینلز کے اشتہارات بند کرنے کا حکم دیا تھا جن میں اے آر وائی نیوز، سما، 92 نیوز اور 24 نیوز شامل ہیں۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے دورِ حکومت 2013

سے 2018 کے دوران ان کے چینل کو صرف ساڑھے آٹھ کروڑ روپے کے سرکاری اشتہارات جاری کیے گئے۔ دوسری جانب جیو نیوز کو ن لیگ کے دور میں تین ارب روپے کے سرکاری اشتہارات دیے گئے۔ اس کے علاوہ ن لیگ نے ایکسپریس گروپ کو پونے دو ارب روپے کے اشتہارات دیے۔دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ مریم نواز نے میڈیا سیل چلانے کا اعتراف کر کے اپنا ٹریک ریکارڈ برقرار رکھا ہے، منظم طریقے سے بدنام زمانہ سیل نے صحافیوں کو خریدا، رقوم تقسیم کیں ،مخالف صحافیوں کو سزائیں دی گئیں، میڈیا سیل کی منظوری سے 9 ارب 62 کروڑ 54 لاکھ 3 ہزار 902 روپے وفاقی حکومت کے خرچ کئے گئے، ایک پرائیویٹ شخص کی طرف سے سرکاری فنڈز کو ہینڈل کرنا سنگین جرم ہے،اس معاملے پر ہم نے انکوائری کرانے کا فیصلہ کیا ہے، چند روز میں اس کی تفصیلات پیش کریں گے،پرویز رشید کے دور میں وزارت اطلاعات کو کٹھ پتلی بنا رکھا تھا، سرکاری رقم کے

استعمال میں کسی پرائیویٹ شخص کے اختیارات کیسے استعمال ہوئے، اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ مریم نواز جب بھی بولتی ہیں ہمیں اچھے کی امید ہوتی ہے، الحمد اللہ مریم نواز نے میڈیا سیل چلانے کا اعتراف کر کے اپنا ٹریک ریکارڈ برقرار رکھا ہے، انہوں نے کہاکہ مریم نواز نے اعتراف کیا ہے

کہ وہ میڈیا سیل چلا رہی تھیں، اس میڈیا سیل کی نشاندہی 2 نومبر 2015ء کو ڈان اخبار نے کی تھی کہ اس وقت وزیراعظم ہائوس میں مریم نواز کی زیر سرپرستی سپیشل میڈیا سیل تشکیل دیا گیا تھا، اس میڈیا سیل میں پہلے 15 ممبران تھے، 20 ملین روپے مزید بھرتیوں کے لئے مختص کئے گئے، میڈیا سیل کے ارکان کی تعداد بڑھا کر 38 کر دی گئی اور اسے

میڈیا کی تمام مہمات چلانے کے لئے اختیارات دیئے گئے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ منظم طریقے سے اس بدنام زمانہ سیل نے صحافیوں کو خریدا، ان میں رقوم تقسیم کیں جبکہ مخالف صحافیوں کو سزائیں دی گئیں، مریم نواز نے اعتراف کیا کہ وہ اس کام کی نگرانی کر رہی تھیں، ویڈیو ٹیپ میں مریم نواز نے اعتراف کیا ہے، میڈیا سیل کی منظوری سے 9 ارب 62 کروڑ 54 لاکھ 3 ہزار 902 روپے

وفاقی حکومت کے خرچ کئے گئے۔چوہدری فواد حسین نے کہاکہ مریم نواز نے کچھ چینلز کے نام لئے جن کو سزا دی گئی، کچھ چینلز کے نام نہیں لئے جنہیں ریوارڈ کیا گیا، ن لیگ کے سابقہ دور میں کچھ صحافیوں کو سزائیں ملیں، صحافتی تنظیموں اور صحافی برادری کی آنکھیں کھولنے کے لئے انہیں بتانا ضروری ہے کہ کسے نوازا گیا اور کسے سزا

دی گئی۔ انہوںنے کہاکہ 10 ارب روپے کی رقم صرف اسلام آباد کی ایڈورٹائزمنٹ کی ہے، پنجاب کی ایڈورٹائزمنٹ بھی بہت حد تک یہی میڈیا سیل کنٹرول کر رہا تھا۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا سیل کے ذریعے تقریباً 15 سے 18 ارب روپے صحافیوں، مختلف میڈیا گروپس میں تقسیم کئے گئے، ایک پرائیویٹ شخص کی طرف سے سرکاری فنڈز کو ہینڈل کرنا سنگین

جرم ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ میڈیا سیل کے ذریعے جو گورکھ دھندا کھیلا گیا اس کی سب سے بڑی شہادت ہمارے سامنے آئی ہے۔ وفاقی و زیر نے کہاکہ اس معاملے پر ہم نے انکوائری کرانے کا فیصلہ کیا ہے، چند روز میں اس کی تفصیلات پیش کریں گے۔ وفاقی و زیر نے کہاکہ پرویز رشید کے دور میں وزارت اطلاعات کو کٹھ پتلی بنا رکھا تھا، سرکاری رقم

کے استعمال میں کسی پرائیویٹ شخص کے اختیارات کیسے استعمال ہوئے، اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ ن لیگ کے خلاف عدالتوں میں جو کیسز لگے ہیں وہ سادہ سے کیسز ہیں کہ یہ جائیداد ہیں، اس میں آپ مقیم ہیں، اس کے پیسے کہاں سے آئے؟ ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ نیب آرڈیننس کے سیکشن 9 میں درج ہے کہ پراپرٹیز کی منی ٹریل پیش کی جائے، اگر نہیں ہے تو یہ کرپشن کی پریکٹس ہے۔ انہوں نے کہاکہ ن لیگ منی ٹریل دینے کی بجائے اس سلسلے کو روکنا چاہتی ہے، ن لیگ کے پاس شواہد ہیں تو وہ پیش کر دے، عام آدمی چاہتا ہے کہ چوروں سے پیسہ واپس آئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…