سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بتائیں کس نے آپ کو مریم اور نواز شریف کو سزا دینے پر مجبور کیا؟مریم نواز کا سوال

24  ‬‮نومبر‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدرمریم نواز شریف نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بتائیں کس نے آپ کو مریم اور نواز شریف کو سزا دینے پر مجبور کیا؟،سابق چیف جس سازش کا مہرہ بنے اس سازش کے بینیفشری کا نام عمرا ن خان ہے،جنہوںنے ثاقب نثار کو مجبور کیا وہ آج بھی پردے کے پیچھے ہیں،ثاقب نثار اپنے دفاع میں کچھ نہیں کہہ رہے، وزرا ہلکان ہو رہے ہیں،

حکومتی وزراء اپنے آپ کو بچانے کیلئے ثاقب نثار کا دفاع کررہے ہیں ،شواہد میرے پاس موجودہیں ، میرے وکلاء کی ٹیم دیکھ رہی ہے ، انگلیاں عدلیہ پر اٹھی ہیں ،عدلیہ اپنے وقار پر لگے داغ کو خود دھوئے،نوازشریف کیخلاف جے آئی ٹی بناکر ہیرے لائے گئے، جب پینڈورا پیپرز آیا تو وہ ہیرے کہاں چلے گئے۔بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی ایک آڈیو آئی ہے ، میں نہیں جانتی سابق چیف جسٹس دوسری جانب کون صاحب ہیں سے گفتگو کررہے ہیں لیکن جیسی آڈیو منظر عام پر آئی اس کیساتھ پروپیگنڈا شروع ہوگیا حالانکہ آڈیو کی ایک نامور امریکی کمپنی سے فورنزک رپورٹ بھی ساتھ ہے انہوں نے واضح طورپر لکھا ہے کہ کسی طرح یہ آڈیو ایڈیٹ نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آڈیو کو جھوٹ ثابت کر نے کی دن رات کوشش شروع ہو گئی ۔ انہوںنے کہاکہ ایک چینل کا کام صحافت ہے اور انہوںنے ایک ذمہ داری لے لی اور فورزنزک آڈٹ بھی شروع کر دیا اس چینل کا شکریہ ادا کر نا چاہوں گی جب آڈیو سامنے آئی تو ثاقب نثار نے رد عمل دیا یہ تو آواز ہی میری نہیں ہے ، کسی پریشر کے تحت چینل نے جلدی جلدی میں کہہ دیا یہ ثاقب نثار کی آواز ہے اور مختلف تقاریر سے آڈیو بنائی گئی ہے سب سے پہلے چینل کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں کہ ثابت کر دیا کہ یہ آواز ثاقب نثار ہے ، پھر ثاقب نثار کو بھی یاد آگیا ہے ،

آواز ان کی ہے اور توڑ جوڑ کر بنائی گئی اور آپ نے ثاقب نثار سے منوالا آواز انہی کی ہے ۔ انہوںنے کلپ چلا کر ثابت کیا کہ یہ دو تین جملے فلاں تقریر سے اٹھائے ہیں اور تقریر بھی سنوا دیں ،میں بڑے ادب سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ جو جملے سنوا دیں ہوسکتا وہ کوئی تکیہ کلام ہو ؟، جیسے عمران خان اپنی ہر تقریر میں کہتے ہیں آپ کو

کچھ پتہ نہیں ، آپ نے گھبرانا نہیں ، سب سے پہلے آپ نے گھبرانا نہیں ، ہر روز تقریر کرینگے اور ہر روز یہی الفاظ استعمال کرینگے ،اگر وہ دو تین جملے جن کا اصل مدعے سے کوئی تعلق نہیں ہے ؟ یہ جملے ؟’’جو چارج شیٹ ہے ‘‘ جو گناہوں کا اعتراف ہے’’۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے پاس جج منٹس ادارے دیتے ہیں اس میں کہاگیا ہے کہ

میاں صاحب کو سزا دینی ہے اور کہا گیاکہ ہم نے خان صاحب کو لانا ہے ، بنتا ہے یا نہیں بنتا اب کر نا پڑے گا ، بیٹی کوبھی نہیں ، لائن پر دوسری جانب صاحب یہ کہہ ر ہے ہیں بیٹی کی سزا تو نہیں بنتی ہے تو سابق چیف جسٹس آگے سے کہتے ہیںمیں نے اپنے دوستوں سے بھی یہی کہا ہے اس میں کچھ کیا جائے لیکن میرے دوستوں نے مجھ

سے اتفاق نہیں کیا ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں انصاف کس طرح سے عمل میں لایا جاتا ہے یہ سب کے سامنے ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اصل جملے کہ ’’نوازشریف کو سزا دینی ہے ، مریم نواز کو سزا دینی ہے نہیں بنتی تو بھی دینی ہے اور عمران خان کو لانا ہے ‘‘ یہ جملے اصل ہیں ، ان چینل سے سوال کر نا چاہتی ہوں کہ وہ جملے کھاگئے ہیں ، یہ

جملے اعتراف جرم ہے ، میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ ہماری رہنمائی فرمائیں ’’یہ جملے کہ نوازشریف کو سزا دینی ہے ، مریم نواز کو سزا دینی ہے نہیں بنتی تو بھی دینی ہے اور عمران خان صاحب کو بھی لانا ہے ، یہ جملے ثاقب نثار نے کس تقریر میں کہے تھے اور اگر وہ تین جملے ثاقب نثار کی آواز ہیں کیا یہ تین جملے کیا ثاقب نثار کی آواز

نہیں ؟، یعنی کہ جوبات آپ کو پسند ہے وہ ان کی آواز ہے جو آپ سامنے نہیں لانا چاہتے وہ ثاقب نثار کی آواز نہیں ہے ؟تو ، میٹھا میٹھا ہب ہب کروڑا تھوتھور ایسا نہیں ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ چینل سے گزارش کرتی ہوں کہ اگر ایسی کوئی تقریر ہے جس میں سابق چیف جسٹس نے اعتراف جرم کیا ہے ؟ میری اور قوم کی نظر سے نہیں گزری ہے

،اگر کوئی تقریر ہے تو وہ پاکستانی عوام کو دکھائیں ، ہم بھی منتظر ہیں ، اتنی بہادری انہوں نے کب کی تھی ؟ ملازمت کے دور میںکب اعتراف کیا ؟اگر اعتراف کیا ہے تو بڑی بات ہے ۔مریم نواز نے کہاکہ سب سے پہلے گواہی شوکت عزیز صدیقی کی آئی وہ اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ کے معزز سٹنگ جج تھے ، انہوںنے سنگین الزامات

لگائے انہوںنے کہا جب مریم نواز اور نوازشریف کی ضمانت کی درخوراست آئی تو جنرل فیض ان کے گھر تشریف لائے اور ان کو کہا مریم اور نوازشریف کو الیکشن سے پہلے ضمانت نہیں دینی ور نہ بینچ میں نہ بیٹھیں ،جب ہائی کورٹ کے جج نے الزام لگایا تو وہ ویڈیو بھی جھوٹی ہے ؟وہ جج صاحب آج بھی موجود ہیں ، انصاف کے انتظار

میں ریٹائرڈ ہوگئے ہیں جن پر سنگین نوعیت الزام لگایا کہ ڈی جی ہونے کے باوجود وہ ایک جج کے گھر گئے اور انہیں پریشرائز کر نے کی کوشش کی ؟کیا جس پر الزام لگا ہے انہوںنے الزام سے انکار کیا ،2018ء سے 2021ختم ہور رہاہے جنر ل فیض نے اس بات سے کبھی انکا رنہیں کیا ،کورٹ میں میری درخواست ہے ، انہوں

نے کبھی نہیں کہا یہ درخواست غلط ہے ، کورٹ سے اپیل کرونگی دونوں کو بلایا جائے اور قرآن مجید ہاتھ رکھ کر حلف لیا جائے ، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی آپ کے سامنے ہو جائیگا ، شوکت عزیز کی گواہی کے بعد ارشد ملک جنہوںنے نوازشریف کو سزا دی تھی ان کی ویڈیو دنیا کے سامنے ہے ؟ ، ارشد ملک کو سچ بولنے کے پداش میں

سزا دے دی گئی ، اس وقت کے چیف جسٹس کھوسہ نے فرمایا جوڈیشری کے منہ پر کالا دھبہ ہے ؟۔ مریم نواز نے کہاکہ گلگت کے چیف جسٹس کا بیان حلفی سامنے آیاجس میں انہوںنے کہا جب ثاقب نثار چیف جسٹس تھے اورخاندان کے ساتھ چھٹیاں منانے گلگت بلتستان آئے ہوئے تھے ، میرے سامنے سابق چیف جسٹس نے فون کر کے

کہا مریم اور نواز شریف کو الیکشن سے پہلے ضمانت نہیں دینی،آڈیو اور ویڈیو میں شک وشبہات کر سکتے ہیں ، شوکت عزیز اور گلگت بلتستان کے جج کو بلائیں اورپوچھیں ۔انہوںنے کہاکہ گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس نے بیان حلفی دیا تو ثاقب نثار نے جواب دیا میں پاگل ہوں اور کورٹ کچہری کے چکر لگاتا پھروں ؟جوساری

زندگی قانون پڑھتے اور پڑھاتے رہے اور چیف جسٹس بنے ۔ مریم نواز نے کہاکہ اس وقت کا تین دفعہ کا منتخب وزیر اعظم کوئی پاگل تھا جواپنے پورے خاندان اور پارٹی سمیت قانون کے آگے پیش ہوتے رہے ،اپنی تین نسلوں کا حساب دیا ؟ وہ کوئی پاگل تھے ؟۔ انہوں نے کہاکہ سابق چیف ثاقب نثار آج نہیں تو کل آ پ کو سچ قو م کو بتانا پڑیگا،

ابھی بھی وقت ہے ،قوم کو بتائیں کہ نواز شریف کی سزا نہیں بنتی تھی تو کس نے مجبور کیا کہ نوازشریف کو سزا دیں، اگر بیٹی کی سزا نہیں بنتی تھی تو کس نے آپ کو مجبور کیا کہ مریم نواز کو سزا دیں اور کس نے آپ کو کہا عمران خان کو آپ نے لانا ہے ؟اور اگر آپ کی نظر میں وہ سزا نہیں بنتی تھی جس کا اعتراف آڈیو میں کیا تو آپ

نے کیوں قانون و انصاف کا قتل کیا ؟ یہ جانتے ہوئے یہ سزا نہیں بنتی تو آپ نے کیوں سزائیں دیں آپ کو ایک نہ ایک دن قو م کو بتانا پڑے گا ، آپ پاکستان کے انصاف کی اعلیٰ کرسی پر بیٹھے تھے ،وہ کون تھا جس کوچیف جسٹس آف پاکستان ہوتے ہوئے بھی انکار نہیں کر سکے ، آڈیو میں آپ نے کہا میں نے دوستوں کو سمجھانے کی

کوشش کی ،آپ چیف جسٹس پاکستان ہوتے ہوئے آپ نے ایک غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کو ماننے پر مجبور ہوئے اس جواب قوم کو دینا پڑے گا ۔انہوںنے کہاکہ شوکت عزیز صدیقی ، ارشد ملک ، ایف آئی اے سابق ڈی جی بشیر میمن کی گواہی کو بھی چھوڑ دیں ،آپ گلگت بلتستان کے چیف جسٹس کے بیان حلفی اور آڈیو کو بھی چھوڑ

دیں جو پچھلے پانچ سال کے واقعات ہیں جس کا ذکر شوکت عزیز نے ذکر کیا کہ دو سال کی محنت ضائع ہو جائے گی ، ارشد ملک ، بشیر میمن اور گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس کا بیان سامنے ہے ،اب پانچویں شہادت آئی ہے ، مجھے بتائیں پانچ سال قوم کی آنکھوں کے سامنے واقعات ہوئے کیا قوم بھلا دی گئی ،کیا آپ اس بات سے

انکار کر سکتے ہیں کہ عوام کے منتخب وزیر اعظم نوازشریف کو سازش کے تحت اس کے عہد ے سے ہٹایا گیا ، کیا اس کیلئے کسی فورنزک کی ضرورت ہے ، کیا اس بات سے آپ انکار کر سکتے ہیں اس وقت کے چیف جسٹس نے پانامہ معاملے پر درخواست کو عدالت سے باہر پھینک دیا تھا پھر جسٹس کھوسہ نے عمران خان کو آپ

نوازشریف کے خلاف درخواست میرے پاس لے آئیں ہم انصاف کر تے ہیں ، پانامہ میں ساڑھے چار سو افراد کے نام آئے ان میں سے کسی کو کچھ نہیں کہاگیا لیکن جس شخص کا نام پانامہ میں نہیں آیا اسی کو پکڑ سزا دے دی اس شخص کا نام نوازشریف ہے کیا اس چیز کی بھی فورنزک کی ضرورت ہے ؟، محض بیٹے سے تنخوراہ نہ لینے پر

اقامہ رکھنے پر منتخب وزیر اعظم کو وزیر اعظم آفس سے باہر نکال دیا کیا اس بات کو آپ جھٹلا سکتے ہیں ،کیا اس کیلئے بھی کسی فورنزک کی ضرور ت ہے ؟ اس کے بعد پہلی بار سپریم کورٹ خود پارٹی بنتا ہے اور نیب کو کہتا ہے یہ ریفرنس کو داخل کریں کبھی ایسا سنا ؟ کیا اس بات کیلئے بھی فورنزک آڈٹ کی ضرورت ہے پھر اس

کے بعد جے آئی ٹی بنتی ہے ، وٹس ایپ سے کال کر کے ہیرے لائے جاتے ہیں کیا میں پوچھ سکتی ہوں وہ ہیرے کہاں گم ہوگئے ؟اور جب پنڈورا پیپرز آیا تو اس وقت جے آئی ٹی اور ہیرے کہاں تھے ؟۔ مریم نواز نے کہاکہ منتخب وزیراعظم ریٹائرڈ بریگیڈئیر اور اٹھارہ گریڈ کے افسر کے سامنے پیش ہورہاہے آج وہ ہیرے اور جوہرات کہاں ہیں

؟میرا خیال ہے ثاقب نثار کے ساتھ آئے وہ ثاقب نثار کے ساتھ رخصت ہوئے ۔ مریم نواز نے کہاکہ 74سالہ تاریخ میں کونسا ایسا کیس ہے جس میںسپریم کورٹ نیب کو ریفرنسز بھیجتا ہے جس میں مانیٹرنگ جج مقرر کیا جاتا ہے ؟ 74سالہ تاریخ میں ایک کیس ہے تو بتائیں ، وہ کیا مانیٹر کررہا تھا ، وہ یہ مانیٹر کر رہا تھا کہ کہیں کسی طرح سے سزا

نوازشریف اور مریم نواز کو ملے ۔ مریم نواز نے کہاکہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے نوازشریف کو پارٹی صدارت سے بھی ہٹا دیا ؟اس کیلئے بھی کوئی فورنزک آڈٹ کی ضرورت ہے ،آپ نے تاحیات نا اہل کر دیا ، مجھے کوئی عوامی عہدہ رکھے بغیر ، ثبوت کے بغیر سات سال کیلئے نا اہل کیا ؟ کیا اس کی فورنزک کی ضرور ت ہے۔

مریم نواز نے کہاکہ رانا ثناء اللہ پر ہیروئن ڈال دی اور ثبوت پیش نہیں کر سکے ، شہباز شریف ، حنیف عباسی ، شاہد خاقان عباسی ، احسن اقبال پر مقدمات بنائے گئے ، پی ایم ایل (ن)کے سینیٹرز سے شیر کا نشان چھین لیا ؟، پرویز رشید سے سینیٹر کی سیٹ بھی چھین لی گئی ،آپ کسی کو فیور کر نا چاہتے تھے ،کیا آپ تاریخ کو جھٹلا

سکتے ہیں اس کیلئے بھی کسی فورنزک کی ضرور ت ہے،آڈیو میں آپ نے خود فرمایا کہ کہا گیا ہے کہ عمران خان کو لانا ہے ؟ آپ نے انصاف کا قتل کیا ؟ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے نوازشریف اور مسلم لیگ (ن)کیلئے انصاف کا الگ معیار قائم کیا ہے ، عمران خان جیسے جھوٹے سازشی شخص کو لانے کیلئے انصاف کا بالکل الگ

معیار قائم کیا ؟ ۔ مریم نواز نے کہاکہ آپ کو حکم آیا عمران خان کو لانا ہے ؟۔انہوںنے کہاکہ جب عمران خان پر کیس فائل ہوا سننا تو پڑا تھا ،جھوٹی منی ٹریل دی ؟بیس سال سے جوبینک بند ہوگیا تھا پھر اس کے چانک پیپر دے دیئے ،عمران خان کے فیملی ممبر کو کٹہرے میں کھڑا کیا گیا ؟ عمران خان کی جھوٹی منی ٹریل کوایک صحیفے کی

طرح سچ مانگ لیا گیا ، کیا عمران خان کا کوئی اہل خانہ سنگین ترین الزامات کے باوجود جیل گیا ؟ کیا عمران خان کے خلاف کوئی جے آئی ٹی بنی ؟ کوئی اعتراض ہوا ؟کیا کوئی سوال ان سے پوچھا گیا ؟ ، بنی گالا کا محل ریگولائز کر انے کی باری آئی تو یوسی نے بیان دیا کہ اجازت نامہ کمپوٹرائزڈ ہے اور اس وقت ہمارے پاس کمپیوٹر

کا نظام نہیں تھا ،کیا اس میں ا ب بھی کوئی شک کی گنجائش ہے ؟آپ کو حکم تھا آپ نے عمران خان کو لانا تھا ۔مریم نواز نے کہاکہ جس کو صادق و امین کا سرٹیفکیٹ جاری ہونے والا بھی پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیا اور صادق اور امانت کا جھوٹا سرٹیفکیٹ جاری کر نے والا پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیا ، یہ سلسلہ رکنا

والا نہیں ہے جب آپ سازش کرتے ہیں تو اقتدار کے نشے میں ہوتے ہیں تو آپ کو پتہ نہیں ہوتا پیچھے کتنے ثبوت چھوڑ کر جارہے ہیں ،یہ سب قدرت کا نظام ہے اور قدر کے نظام کو کو حرکت میں آنا ہی تھا ، فیصلے بھی قدرت کے ہوتے ہیں ، ٹائمنگ بھی اس کی ہوتی ہے اب ان کو منہ چھپانے کیلئے جگہ نہیںمل رہی ہے ،پانچ سال میں ہونے

والے واقعات آپ جھٹلا سکتے ہیں ، آڈیو بھی وہی کہہ رہے ہیں ، جو شہادتیں وقت نے دی ہیں جو شہادتیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے آئی ہیں ان شہادتوں کا کوئی انکار کر سکتا ہے اور نہ ہی کوئی جھٹلا سکتا ہے ۔مریم نواز نے کہاکہ ثاقب نثار چپ کر کے بیٹھے ہیں ،بڑی مضحکہ خیزبات ہے حکومتی ارکان ثاقب نثار کا دفاع کر تے ہوئے ہلکان

ہورہے ہیں ۔ عمران خان نے مہنگائی پر کوئی میٹنگ نہیں بلائی ،عوام کو گیس نہیں مل رہی اور ان کی قیمتیں 175فیصد بڑھانے کی باتیں ہورہی ہیں ،اس پر تو عمران خان نے میٹنگ نہیں کی ۔ مریم نواز نے کہاکہ آڈیو پر عمران خان نے اپنے ترجمانوں کا اجلاس بلالیا اور کہاکہ (ن)لیگ کا دور یاد کرائو ، آپ نے اتنی تباہی کی ہے مسلم

لیگ (ن) کا دور خود یاد آرہاہے ، آپ کو یاد کرانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ مریم نواز نے کہاکہ حکومتی رزراء شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بن رہے ہیں ، ساری دنیا کو پتہ ہے سابق چیف ثاقب نثار جس سازش کا مہرہ بنے اس سازش کے بینفشری کا نام عمرا ن خان ہے ، اس سازش کے نتیجے میں 2018ء میں حکومت قیام میں آئی ۔ انہوں

نے کہاکہ حکومتی وزراء کی طرف سے جو بیان آرہے ہیں وہ اپنی جان بچانے کی کوشش ہے ، ثاقب نثار سے درخواست ہے خود دفاع کریں یہ دفاع کرتے ہیں تو آپ کاکیس خراب ہوتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان کے بیان حلفی پر ثاقب نثار کا جواب آنا چاہیے تھا ۔ انہوںنے کہاکہ ثاقب نثار کھڑے ہوں عدالت

جائیںاگر یہ جھوٹ ثابت ہوا تو آپ کو ہرجانہ ملے گا اور ڈیم بنائیں ۔مریم نواز نے کہاکہ حکومت کہتی ہے سب کے پیچھے (ن)لیگ ہے مجھے ہنستی ہے ،کیا (ن)لیگ نے اقامے پر آفس ے باہر نکلوایا تھا ؟ کیا (ن)لیگ نے جھوٹے مقدمات بنوائے تھے ،کیا (ن)لیگ نے بیچ بنوائیں اور تڑوائے تھے ، کیا (ن)لیگ نے2018کا الیکشن چوری کیا تھا

؟ کیا (ن)لیگ نے سازش کر کے عمران خان کو وزیر اعظم بنوایا تھا ؟ ۔ مریم نواز نے کہاکہ عدلیہ کا میرے دل احترام ہے ، جب جنرل فیض جیسا شخص ادارے کی آڑ میں چھٹتا ہے تو وہ ادارے کو بدنام کرتا ہے اسی طرح جب ثاقب نثار جیسا شخص اس قسم کی حرکت کرتا ہے توانگلیاں ادارے پر اٹھتی ہیں ۔ مریم نواز نے کہاکہ ہم فوج کے

ادارے کی قدر کرتے ہیں اس میں موجود افسران اور جوان ہماری حفاظت کرتے ہیں ان کی عزت کی حفاظت بھی ہماری ذمہ داری ہے ، جنرل فیض کو ادارے سے الگ کیا جائے اور وہ خود جواب دیں ادارہ ان کاکیوںجواب دے ؟۔ انہوںنے کہاکہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار ہر طرف سے عبرت کا نشان بن چکے ہیں ، عدلیہ اس کا بوجھ نہ اٹھائے

،ہم بطور جماعت اور پاکستانی عدلیہ کو کسی بھی شک و شبہ اورتنقید سے بالا تر دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم نہیں چاہتے ہیں کہ ثاقب نثار کے دامن پر جو چھینٹے ہیں وہ عدلیہ کے کسی جج پر نظر آئیں ؟ ، جنہوںنے ثاقب نثار کو مجبور کیا وہ آج بھی پردے کے پیچھے ہیں ، وہ نظر نہیں آرہے ہیں ،چہرے ثاقب نثار کا داغدار ہوا ،دبائو

میں لانے والے ہمیشہ بے چہرہ رہتے ہیںلیکن چہرہ جس کا سامنے آتا ہے وہ معزز جج صاحبان ہیں ۔انہوںنے کہاکہ بطور سیاسی جماعت یہ ہماری ذمہ داریوں میں شامل ہے کہ عدلیہ کے وقار کو بچائیں ،عدلیہ کے وقار کو داغدار نہ ہونے دیں ، عدلیہ ان تین یا چار افراد کے گروہ کا نام نہیں ہے جو پانامہ سازش میں شامل تھے ، عدلیہ کو اپنے آپ

کو اوپر رکھنا چاہیے۔ معاملے پر عدلیہ میں جانے بارے سوال پر مریم نواز نے کہاکہ شواہد میرے پاس موجودہیں ، میرے وکلاء کی ٹیم دیکھ رہی ہے ، انگلیاں عدلیہ پر اٹھی ہیں ؟ یہ صرف نوازشریف اور مریم نواز اور شہباز شریف کا کیس نہیں ہے یہ پوری عدلیہ کا کیس ہے ؟، جس شخص کو آپ نے لا کر بٹھایا ہے اس نے 22کروڑ عوام

کا جینا دو بھر کر دیا ہے ، یہ پوری قوم کا مسئلہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے وقت میں فوراً سو موٹو لیا جاتا تھا ؟ عدلیہ خود اس دھبہ کو دھوئے جب یہ دھبہ دھوئیں گے تو ان کے وقار میں اضافہ ہوگا اور میں نے جب مناسب سمجھا تو کیس کا حصہ بنائونگی ۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ میں کہونگی کہ ثاقب نثار آڈیو رپورٹ کو چیلنج کریں ، امریکہ کی کمپنیاں کسی کے دبائو میں نہیں آتیں

یہاں تو چیف جسٹس بھی دبائو آجاتے ہیں اور ثاقب نثار کی طرح انصاف کے قتل کر دیتے ہیں ۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ سچ تو سامنے آگئے ، یہ کچھ بھی کریں ثبوتوں نے سامنے آنا ہے ، جتنی جلدی بدنامی اور تنقید سے نجات حاصل کی جائے بہتر ہے۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ میری ویڈیو اس وقت کی ہے جب پارٹی کا میڈیا سیل چلارہی تھیں وہ بہت پرانی ہے مگر میںیہ نہیں کہونگی کہ یہ ویڈیو جوڑ توڑ کر بنائی گئی

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…